عنوان: تین بیٹیوں اور والدین میں تقسیمِ میراث(3733-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک شخص، جس کے ورثاء میں صرف والدین اور تین بیٹیاں ہیں، کا ترکہ شرعی طور پر کس تناسب سے تقسیم ہو گا؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد کو اٹھارہ (18) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے والد کو تین (3)، والدہ کو تین (3) اور ہر ایک بیٹی کو چار چار (4) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں:
والد کو % 16.66 فیصد
والدہ کو % 16.66 فیصد
ہر ایک بیٹی کو % 22.22 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
فَإِنْ كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ....الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 409 Mar 12, 2020
Teen, 3, baiton, beton, aur, waldain, walidain, mein, main, taqseem, taqsim, taksim, takseem, meeraas, meeras, Distribution of Inheritance between three daughters and parents, 3, kids, division, Splitting

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.