عنوان: بیوی، 5 بیٹے اور 1 بیٹی میں تقسیمِ میراث(3755-No)

سوال: مفتی صاحب ! زید کا انتقال ہوا، لواحقین میں بیوی، پانچ بیٹے اور ایک بیٹی ہے، باقی کوئی بھی وارث نہیں ہے، ترکہ کس طرح تقسیم یوگا؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد کو اٹھاسی (88) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے مرحوم کی بیوی کو گیارہ (11)، ہر ایک بیٹے کو چودہ (14) اور بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو
بیوی کو % 12.5 فیصد
ہر ایک بیٹے کو % 15.90 فیصد
بیٹی کو % 7.95 فیصد
ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11- 12)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ ....الخ
فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم....الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 412 Mar 16, 2020
Biwi, paanch, panch, beton, aur, aik, ek, beti, mein, main, taqseem, taqsim, jaidad, meeras, miraas, Distribution of inheritance between wife, 5 sons and 1 daughter, one, five, inheritence, division, share in inheritance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.