عنوان: کیا وبائی امراض کے پھیلنے کے اندیشے کی وجہ سے مصافحہ ترک کرنا درست ہے؟(3810-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! موجودہ وائرس میں مصافحہ کرنا سنت ہے یا نہیں؟

جواب: زبانی سلام کرنا سنت ہے اور مصافحہ مستحب ہے، اس لیے اگر ہاتھ ملانے سے کسی کو تکلیف پہنچتی ہے تو اس وقت اس کو ترک کیا جاسکتا ہے، اسی وجہ سے ایسے حالات میں صرف سلام پر اکتفا کرنا چاہیے، کیونکہ شریعت ہمیں احتیاط کا حکم دیتی ہے.
حدیث شریف میں آتا ہے:
عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِیدِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَدِمَ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مَجْذُومٌ مِنْ ثَقِیفٍ لِیُبَایِعَہُ فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذٰلِکَ لَہُ فَقَالَ: ((اِئْتِہِ فَأَخْبِرْہُ أَنِّی قَدْ بَایَعْتُہُ فَلْیَرْجِعْ۔)) (مسند احمد: ج:32،ص: 218، حدیث نمبر: 19468)
ترجمہ:
حضرت شرید بن سوید ثقفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کے پاس بنو ثقیف کا ایک کوڑھ زدہ آدمی آیا، تاکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم سے بیعت کرے، میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌ ‌وسلم کے پاس حاضر ہوا اور عرض کی کہ ایک جذام زدہ آدمی آپ کی بیعت کرنا چاہتا ہے، آپ نے فرمایا: تم اس کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ میں نے اس کی بیعت قبول کرلی ہے، وہ وہیں سے واپس چلا جائے۔
محدثین کرام نے اس حدیث شریف کی تشریح میں لکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو ایسے موقع پر اسباب کے درجے میں احتیاط کا پہلو اختیار کرنے کا درس دینے کی خاطر اس آدمی سے ہاتھ ملانے کے بجائے زبانی بیعت پر اکتفاء کیا۔
لہذا کسی بھی متعدی اور وبائی امراض کے پھیلنے کا اندیشے ہو تو اس وقت حکومت ، ڈاکٹرز یا ماہرین کی طرف سے، جن احتیاطی تدابیر کا اعلان کیا جا رہا ہو، اگر وہ تدابیر شریعت کے خلاف نہ ہوں تو شرعی نقطہ نظر سے بھی ان کی پابندی کرنی چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مرقاة المفاتيح: (397/8، ط: دار الکتب العلمیة)
قال الطيبي: هذا إرشاد إلى رخصة من النبي - صلى الله عليه وسلم - لمن لم يكن له درجة التوكل أن يراعي الأسباب، فإن لكل شيء، من الموجودات خاصية وأثرا أودعها فيه الحكيم جل وعلا. رواه مسلم

الموسوعة الفقهية الكويتية: (357/37، ط: دار السلاسل)
مصافحة الرجل للرجل مستحبة عند عامة العلماء، قال النووي: اعلم أنها سنة مجمع عليها عند التلاقي، وقال ابن بطال: أصل المصافحة حسنة عند عامة العلماء.وقد نص على استحباب المصافحة بين الرجال كثير من فقهاء المذاهب، واستدلوا عليه بجملة من الأخبار الصحيحة والحسنة

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 738 Mar 18, 2020
Kia, wabai, amraz, amraaz, kay, phailnay, phelnay, kay, ke, andaishay, andeshay, ki, wajah, say, musafiha, tark, karna, durust, hay, drust, Is it right to stop shaking hands because of the fear of an epidemic?, pandamic, handshake

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.