عنوان: دورانِ بے ہوشی فوت ہوجانے والی نمازوں کی قضاء(39-No)

سوال: مفتی صاحب ! ہمارے ایک عزیز کا ایکسیڈنٹ ہوا، جس کی وجہ سے وہ 48 گھنٹے بے ہوش رہے، ہوش آنے کے بعد ان 48 گھنٹوں کے دوران جو نمازیں نہیں پڑھ سکے، ان نمازوں کی قضاء کرنی ہوگی یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اگر کسی شخص کو بے ہوشی طاری ہوجائے اور چھ نمازوں تک ایسی بے ہوشی رہے کہ مریض کو نماز کے بارے میں اطلاع کرنے سے بھی اطلاع نہیں ہوتی ہو تو ایسی صورت میں بے ہوشی کے دوران کی نمازیں معاف ہوجاتی ہیں اور ہوش میں آنے کے بعد ان نمازوں کی قضاء بھی واجب نہیں ہوتی، البتہ اگر اس سے کم بے ہوشی رہے مثلاً چار یا پانچ نمازیں اس حالت میں گزر جائیں تو وہ نمازیں معاف نہیں ہوتیں، بلکہ ہوش میں آنے کے بعد ان نمازوں کی قضاء واجب ہوگی، لہذا اس ساری تمهید کے بعد پوچھی گئی صورت میں شخص مذکور 48 گھنٹوں کے دوران جو نمازیں نہیں پڑھ سکے، ان نمازوں کی قضاء ان پر لازم نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المبسوط للسرخسی: (217/1، ط: دار المعرفۃ)
فإن كان مغمى عليه ينظر إذا كان مغمى عليه يوما وليلة أو أقل يجب عليه إعادة الصلاة، وإن كان أكثر من يوم وليلة، ولا يجب عليه إعادة الصلاة عند علمائنا.

بدائع الصنائع: (108/1، ط: دار الکتب العلمیہ)
إذا أغمي عليه يوما وليلة أو أقل ثم أفاق قضى ما فاته، وإن كان أكثر من يوم وليلة لا قضاء عليه عندنا استحسانا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1458 Dec 22, 2018
doran e bayhoshi faut ho janay wali namazon ki qaza, Making up prayers that were missed during unconsciousness

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.