عنوان: ایزی پیسہ یا جیز کیش کے ذریعے پیسے ٹرانسفر کرنے پر دکاندار کے لیے فیس وصول کرنے کا حکم نیز دکاندار کا کسٹمر کے اکاؤنٹ سے اپنے اکاؤنٹ میں پیسے منتقل کرکے چارجز فیس کسٹمر سے خود وصول کرنے کا حکم (3927-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایزی پیسہ (Easy paisa) یا جیز کیش (Jazz cash) وغیرہ سے اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے پر کمپنی کوئی کٹوتی نہیں کرتی جبکہ دوکاندار دس روپے لیتے ہیں، اسی طرح بعض دوکاندار ایزی پیسہ سے پیسے نکالتے وقت وڈرا کا جو عام طریقہ ہے جس پر کمپنی بیس روپے کٹوتی کرتی ہے، وہ استعمال نہیں کرتے بلکہ کسٹمر کے اکاؤنٹ سے اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر کے فی ہزار میں اضافی بیس روپے وصول کرتے ہیں، کیا شرعاً ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب: 1:واضح رہےکہ ایزی پیسہ یا جیز کیش اکاؤنٹ کے ذریعے پیسے بھیجنے کی صورت میں اگر کمپنی کسٹمر سے خود کٹوتی نہیں کرتی، اور دکاندار(ریٹیلر) کو بھی کٹوتی نہ کرنے کا پابند بناتی ہے،تو اس صورت میں دکاندار کے لیے پیسے بھیجنے پر فیس وصول کرنے کی شرعا اجازت نہیں ہے۔
2:صورت مسئولہ میں دکاندار کا کسٹمر کے اکاؤنٹ میں موجودہ پیسوں کو اس کے اکاؤنٹ سے نکال کر اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے، اور کسٹمر سے چارجز فیس خود وصول کرنے میں اگر حکومت یا کمپنی کے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہورہی اور کسٹمر کو اس کے پیسے اتنے ہی ملتے ہیں جتنے پیسے عام طریقے سے نکالنے(withdraw) سے ملتے ہیں، تو پھر دکاندار کے لیے اس طرح معاملہ کرنا جائز ہے ورنہ جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (کتاب الإجارة)
قال فی التتارخانیة: وفی الدلال والسمسار یجب أجر المثل، وما تواضعوا علیہ أن فی کل عشرة دنانیر کذا فذاک حرام علیہم. وفی الحاوی: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: کے أرجو أنہ لا بأس بہ وإن کان فی الأصل فاسدا لکثرة التعامل وکثیر من ہذا غیر جائز، فجوزوہ لحاجة الناس إلیہ کدخول الحمام .

فقہ البیوع: (751/2)
"أن دائرة البرید نتقاضی عمولة من المرسل علی إجراء ہذہ العملیة فالمدفوع إلی البرید أکثر مما یدفعہ البرید إلی المرسل إلیہ فکان فی معنی الربا ولہذالسبب أفتی بعض الفقہاء فی الماضی القریب بعدم جواز إرسال النقود بہذالطریق ولکن أفتی کثیر من العلماء المعاصرین بجوازہاعلی أساس أن العمولة التی یتقاضاہاالبرید عمولة مقابل الأعمال الإداریةمن دفع الاستمارة وتسجیل المبالغ وإرسال الاستمارة أوالبرقیة وغیرہاإلی مکتب البرید فی ید المرسل إلیہ وعلی ہذ الأساس جوز الإمام أشرف علی التہانوی رحمہ اللہ-إرسال المبالغ عن طریق الحوالة البریدیة".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 7361 Apr 02, 2020
Easy paisa, Jazz Cash, kay, ke, zariay, zariyay, paisay, paise, transfer, karnay, karne, par, dukandaar, liay, lie, fees, wusool, wusul, ka, hukm, hukum, naiz, customer, account, say, apnay account, main, mein, muntaqil, kar, kay, charges, customer, say, lainay, Ruling to charge fee by the shopkeeper for transferring money through EasyPay or Jazz Cash, The shopkeeper to transfer money from the customer's account to his own account and collect the charges fee from the customer himself

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.