عنوان: مہر معجل و مؤجل (3943-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! مہر موجل کب تک ادا کرنا درست ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مہر کی دو قسمیں ہوتی ہیں، ایک معجل اور دوسرا مؤجل۔
مہر معجل کی تعریف :
معجل سے مراد وہ مہر ہے جس کا نکاح کے بعد فوری طور پر ادا کرنا واجب ہوتا ہے۔
مہر معجل کا حکم:
بیوی کو نکاح کے فوری بعد مطالبہ کا پورا حق حاصل ہوتا ہے۔
مہر مؤجل کی تعریف :
مؤجل سے مراد یہ ہے جس کا نکاح کے بعد فوری طور پر ادا کرنا واجب نہ ہو، بلکہ اس کی ادائیگی کے لیے کوئی خاص مدت مقرر کی گئی ہو، خواہ مدت قریب ہو یا مدت بعید یا مدت سرے سے متعین نہ کی گئی ہو۔

مہرمؤجل کا حکم:
بیوی کو اس مقررہ وقت کے آنے سے پہلے اس مہر کے مطالبے کا حق نہیں ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ مہر کا معجل یا مؤجل مقرر کرنا زوجین کی آپس کی رضامندی پر موقوف ہوتا ہے، چاہے سارا مہر معجل مقرر کیا جائے، چاہے سارا کا سارا مؤجل مقرر کیا جائے اور چاہے تو مہر کا کچھ حصہ معجل طے کیا جائے اور کچھ حصہ مؤجل طے کیا جائے، یہ تمام صورتیں درست ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الموسوعة الفقہیۃ الکویتیة: (318/49، ط: دار السلاسل)
المھر فی اللغۃ: صداق المراۃ؛ وھو ما یدفعہ الزوج الی زوجتہ بعقد الزواج والجمع مھور و مھورۃ۔

الفتاوی الھندیة: (318/1، ط: دار الفکر)
وإن بينوا قدر المعجل يعجل ذلك، وإن لم يبينوا شيئاً ينظر إلى المرأة وإلى المهر المذكور في العقد أنه كم يكون المعجل لمثل هذه المرأة من مثل هذا المهر فيجعل ذلك معجلاً ولايقدر بالربع ولا بالخمس وإنما ينظر إلى المتعارف، وإن شرطوا في العقد تعجيل كل المهر يجعل الكل معجلاً ويترك العرف، كذا في فتاوى قاضي خان ... ولو قال: نصفه معجل ونصفه مؤجل كما جرت العادة في ديارنا ولم يذكر الوقت للمؤجل اختلف المشايخ فيه قال بعضهم: لايجوز الأجل ويجب حالاً، وقال بعضهم: يجوز ويقع ذلك على وقت وقوع الفرقة بالموت أو بالطلاق، وروى عن أبي يوسف - رحمه الله تعالى - ما يؤيد هذا القول، كذا في البدائع.۔۔۔۔لا خلاف لأحد أن تأجيل المهر إلى غاية معلومة نحو شهر أو سنة صحيح، وإن كان لا إلى غاية معلومة فقد اختلف المشايخ فيه، قال بعضهم: يصح وهو الصحيح وهذا؛ لأن الغاية معلومة في نفسها وهو الطلاق أو الموت ألا يرى أن تأجيل البعض صحيح، وإن لم ينصا على غاية معلومة، كذا في المحيط. وبالطلاق الرجعي يتعجل المؤجل ولو راجعها لايتأجل، كذا أفتى الإمام الأستاذ، كذا في الخلاصة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4918 Apr 03, 2020
Muajjal, Mehar, Mehr, Muwajjal, Mahr, Moajjal, Mehr Muajjal and Muwajjal, Mahr, Mehar, Dowery, Moajjal, Types of Mehar

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.