عنوان:
ٹوپی کے بغیر نماز پڑھنے کا حکم(3961-No)
سوال:
مفتی صاحب ! ٹوپی پہنے بغیر نماز پڑھنے سے متعلق کیا حکم ہے؟
جواب: نماز ایک اہم فريضہ ہے اس کو ادا کرنے میں حد درجہ آداب کا اہتمام کرنا چاہیے اور نماز کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ ٹوپی یا عمامہ پہن کر نماز پڑھی جائے، آنحضرت ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کا یہی معمول تھا، اور آج تک سلف صالحین کا بھی یہی طریقہ رہا ہے، لہذا کاہلی، سستی اور لاپرواہی کی بنا پر ٹوپی کے بغیر ننگے سر نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی یعنی خلافِ اولی ہے، البتہ اگر کبھی کسی کے پاس ٹوپی نہ ہو، اور فوری طور پر کسی جگہ سے میسر بھی نہ ہوسکتی ہو، تو اس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنے کی وجہ سے کراہت نہیں ہوگی، البتہ دونوں صورتوں میں نماز ادا ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (641/1)
"(وصلاته حاسراً) أي كاشفاً (رأسه للتكاسل)، ولا بأس به للتذلل، وأما للإهانة بها فكفر.
(قوله: للتكاسل) أي لأجل الكسل، بأن استثقل تغطيته ولم يرها أمراً مهماً في الصلاة فتركها لذلك، وهذا معنى قولهم تهاوناً بالصلاة وليس معناه الاستخفاف بها والاحتقار؛ لأنه كفر شرح المنية. قال في الحلية: وأصل الكسل ترك العمل لعدم الإرادة، فلو لعدم القدرة فهو العجز".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Topi, Topee, Tope, kay, baghair, beghair, namaz, parhnay, padhnay, padhne, ka, hukm, hukum,
Ruling on praying without a cap, hat, head cap, head turban