عنوان: سجدہ سے معذور شخص سے قیام کی فرضیت ساقط ہونے کا حکم (3965-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر کوئی آدمی رکوع اور سجدہ نہ کر سکتا ہو تو قیام کرنا اس کے لیے ضروری ہے یا بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ معذوری کی حالت میں (یعنی جب رکوع و سجود پر قادر نہ ہو) رکوع یا سجدہ کرتے ہوئے ہاتھ کہاں رکھے گا؟

جواب: (۱) جو شخص کھڑے ہونے پر قادر ہو، اور سجدہ نہ کر سکتا ہو تو اسے قرأت کھڑے ہوکر ہی کرنی چاہیے، اور اگر رکوع پر بھی قادر ہے، تو رکوع بھی باقاعدہ کرنا چاہیے، البتہ سجدے کے وقت زمین پر بیٹھ جائے، اور اشارہ سے سجدہ کرے، اس کے بعد اگر دوسری رکعت کے لئے اٹھنے پر قادر ہو تو دوسری رکعت کے لیے بھی اٹھ جائے، اور اگر اس میں سخت مشقت ہو تو باقی نماز بیٹھ کر اشارے سے ادا کر لے۔
(۲) اگر کوئی شخص کھڑے ہوکر رکوع و سجدہ کے ساتھ نماز ادا نہ کرسکے تو بیٹھ کر رکوع و سجدے کے ساتھ نماز ادا کرے، اور دونوں ہاتھ زانوؤں پر رکھے، اگر بیٹھ کر رکوع و سجدہ نہیں کرسکتا، لیکن بیٹھ کر رکوع و سجدہ اشارے سے کرسکتاہے تو قبلہ رخ بیٹھ کر نماز پڑھے، اور رکوع و سجدہ اشارے سے کرے، سجدے کا اشارہ رکوع کے مقابلے میں زیادہ کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتح القدیر: (460/1)
هذا مبني على صحۃ المقدمۃ القائلة رکنیۃ القیام لیس الا للتوسل الی السجود وقد اثبتھا بقولہ "لما فیھا من زیادۃ التعظیم" اي السجدۃ علی وجہ الانحطاط من القیام فیھا نھایۃ التعظیم وھو المطلوب فکان طلب القیام لتحقیقہ فاذا سقط سقط ما وجب لہ وقد یمنع ان شرعیتہ لھذا علی وجہ الحصر، بل لہ ولما فیہ نفسہ من التعظیم، کما یشاھد من الشاھد من اعتبارہ کذلک حتی یحبہ اھل التحبر لذلک، فاذا فات احد التعظیمین، صار مطلوبا بما فیہ نفسہ ویدل علی نفی ھذہ الدعوی ان من قدر علی القعود والرکوع والسجود لا القیام وجب علیہ القعود، مع انہ لیس فی السجود عقبیہ تلک النھایۃ، لعدم مسبوقیتہ بالقیام

اعلاء السنن: (201/7)
ان رکنیۃ القیام قد ثبت بالنص، وهو قوله تعالى "وقوموا لله قانتين" وقوله صلى الله عليه وسلم لعمران: صل قائما فان لم تستطيع فقاعدا، وبلاجماع فلا يسقط وجوبه عن القادر عليه بالقياس الذين ذكرتموہ فان القياس اضعف الدلائل لا يجوز معارضتہ القطعی لہ

مجمع الانھر: (باب صلاة المریض، 299/1، ط: دار الکتب العلمیة)
الإیماء برأسه أخرت الصلاة فلا سقط عنه؛ بل یقضیها إذا قدر علیها، ولوکانت أکثر من صلاة یوم ولیلة إذا کان مضیقًا وهو الصحیح، کما في الهدایة. وفي الخانیة: الأصح أنه لایقضي أکثر من یوم ولیلة کالمغمیٰ علیه، وهو ظاهر الروایة، وهذا اختیار فخر الإسلام، وشیخ الإسلام. وفي الخلاصة: وهو المختار؛ لأن مجرد العقل لایکفي لتوجه الخطاب. وفي التنویر: وعلیه الفتویٰ، ولایومئ بعینیه ولابحاجبیه ولابقلبه؛ لما روینا، وفیه خلاف زفر".

(مستفاد از فتاوی دارالعلوم کراچی،فتوی نمبر:41/1508)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1521 Apr 06, 2020
kia, sajdah, sajdeh, sajda, say, se, maazoor, maazur, mazur, shakhs, say, se, qayam, qiyaam, qiyam, ki, farziyyat, farziyat, saaqit, saqit, hay, Is it no more obligatory for a person who is disabled and unable to prostrate to stand in prayers?, Do qiyam, qiyaam

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.