عنوان: ضعیف حدیث کی تعریف اور ضعیف حدیث پر عمل کرنے کی شرائط (4040-No)

سوال: شریعت میں ضعیف حدیث کی کیا حیثیت ہے؟مزید یہ بھی رہنمائی فرمائیں کہ ضعیف حدیث پر عمل کرنا یا اسے آگے بیان کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب: "حدیثِ ضعیف" کی تعریف سمجھنے سے پہلے "حدیث حسن" کی تعریف سمجھنا ضروری ہے۔"حدیث حسن" وہ حدیث ہے، جس کی سند میں درمیان سے کوئی راوی نہ چھوٹا ہو، بلکہ وہ حدیث واسطہ در واسطہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تک متصل ہو اور اس کے تمام راوی ثقہ معتبر ومعتمد اور عادل ہوں، مگر اُن میں سے ایک یا متعدد راویوں کی حفظ و یادداشت میں کچھ کمی ہو اور اس حدیث کا کوئی راوی حدیث بیان کرنے میں اپنے سے زیادہ قوی و معتمد راوی کی مخالفت بھی نہ کرتا ہو اور نہ ہی اس حدیث میں کوئی ایسا مخفی عیب ہو، جس سے اس حدیث کی صحت پر اثر پڑ رہا ہو۔
حدیث ضعیف کی تعریف:
لغوی اعتبار سے "ضعیف" بمعنی کمزور ہے۔
اصطلاحی مفہوم میں"ضعیف" وہ حدیث ہے، جس میں حدیثِ حسن کی شرائط مکمل طور پر نہ پائی جاتی ہوں۔
جمہور علماء کے نزدیک ضعیف حدیث پر تین شرائط کے بعد عمل ہوسکتا ہے۔ پہلی شرط یہ ہے کہ اس کا ضعف اس درجہ کا نہ ہو کہ موضوع (من گھڑت) کی حد تک پہنچ جائے اور دوسری شرط یہ ہے کہ وہ کسی دوسری صحیح حدیث یا اصول دین سے متصادم نہ ہو اور تیسری شرط یہ ہے کہ وہ جو عمل اس حدیث سے ہم مستنبط کر رہے ہیں، یعنی کہ جس پر وہ ضعیف حدیث دلالت کر رہی ہے، اس عمل کو سنت نہ کہا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

التعریفات: (87/1، ط: دار الکتب العلمیة)
الحسن من الحديث: أن يكون راويه مشهورا بالصدق والأمانة، غير أنه لم يبلغ درجة الحديث الصحيح؛ لكونه قاصرا في الحفظ والوثوق، وهو مع ذلك يرتفع عن حال من دونه.

و فیه ایضاً: (138/1، ط: دار الکتب العلمیة)
الضعيف من الحديث: ما كان أدنى مرتبة من الحسن، وضعفه يكون تارة؛ لضعف بعض الرواة، من عدم العدالة، أو سوء الحفظ، أو تهمة في العقيدة، وتارة بعلل أخر، مثل الإرسال والانقطاع والتدليس.

الموسوعة الفقھیة الکویتیة: (161/32، ط: دار السلاسل)
قال العلماء: يجوز العمل بالحديث الضعيف بشروط، منها:
أ - أن لا يكون شديد الضعف، فإذا كان شديد الضعف ككون الراوي كذابا، أو فاحش الغلط، فلا يجوز العمل به.
ب - أن لا يتعلق بصفات الله تعالى ولا بأمر من أمور العقيدة، ولا بحكم من أحكام الشريعة من الحلال والحرام ونحوها.
ج - أن يندرج تحت أصل عام من أصول الشريعة.
د - أن لا يعتقد عند العمل به ثبوته، بل يعتقد الاحتياط

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 15716 Apr 15, 2020
zaeef hadees ki tareef or / aur zaeef hadees par / per amal karnay / krne ki sharait, Definition of Da'eef / zaeef / daeef Hadith and conditions for following Da'eef Hadith

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.