سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند دکانوں کا کرایہ، کرایہ دار پر شرعاً واجب ہے؟
جواب: واضح رہے کہ موجودہ لاک ڈاؤن (Lock down) کے دوران بھی دکانوں کا کرایہ ادا کرنا شرعاً لازم ہے، کیونک کرایہ دار نے اس دوران بھی دکان کو اپنے تصرف میں لیا ہوا ہے، اگرچہ حکومتی پابندی کی وجہ سے وہ دکان استعمال نہیں کر سکا۔
تاہم دکان مالک کے پاس اگر مالی وسعت ہو، تو وہ ان ایام کا کرایہ معاف کردے تو باعث اجر وثواب ہے، یا اگر کرایہ لینا ہو، تو اﷲ تعالیٰ کے اس فرمان:
’"وَإِنْ کَانَ ذُوْ عُسْرَۃٍ فَنٰظِرَۃٌ إِلیٰ مَیْسَرَۃٍ". (البقرۃ : ۲۸۰)
پر عمل کرنا چاہئے ! یعنی کرایہ دار کو استطاعت تک مہلت دینی چاہیے، تاہم ایسا کرنا مالک پر شرعا وقضاء لازم نہیں ہے، بلکہ یہ مالک کی طرف سے احسان ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (کتاب الإجارة، الباب الثاني في بیان أنه متی تجب الأجرۃ)
"کما یجب الأجر باستفاء المنافع یجب بالتمکن من استیفاء المنافع إذا کانت الإجارۃ صحیحۃ حتی أن المستأجر دارا أو حانوتا مدۃ معلومۃ، ولم یسکن فیہا في تلک المدۃ مع تمکنہ من ذلک تجب الأجرۃ".
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی