عنوان: اگر تمہیں کوئی نقصان پہنچے تو یہ مت کہو: "کاش" میں اگر ایسا کر لیتا تو یہ نقصان نہ ہوتا۔۔۔الخ حدیث کی تصدیق(4065-No)

سوال: کیا یہ حدیث درست ہے کہ "رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے: اگر تمہیں کوئی نقصان پہنچ جائے تو یہ نہ کہو: "اگر میں ایسا کر لیتا تو ایسا ہو جاتا"، البتہ یہ کہو کہ اللہ تعالی کی تقدیر یونہی تھی اور انہوں نے جو چاہا کیا، کیونکہ " اگر" کا لفظ شیطان کے کام کا دروازہ کھول دیتا ہے۔

جواب: جی ہاں! سوال مذکورہ حدیث، صحیح مسلم میں ذکر کی گئی ہے، پوری حدیث کے الفاظ اور ترجمہ درج ذیل ہے:
روی عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ: "الْمُؤْمِنُ القَوِيُّ، خَيْرٌ وَأَحَبُّ إلى اللهِ مِنَ المُؤْمِنِ الضَّعِيفِ، وفي كُلٍّ خَيْرٌ احْرِصْ علَى ما يَنْفَعُكَ، وَاسْتَعِنْ باللَّهِ وَلَا تَعْجَزْ، وإنْ أَصَابَكَ شيءٌ، فلا تَقُلْ لو أَنِّي فَعَلْتُ كانَ كَذَا وَكَذَا، وَلَكِنْ قُلْ قَدَرُ اللهِ وَما شَاءَ فَعَلَ، فإنَّ لو تَفْتَحُ عَمَلَ الشَّيْطَانِ".
(الصحیح لمسلم: حدیث نمبر: ٢٦٦٤)
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی کے نزدیک طاقتور مومن بہتر اور زیادہ پسندیدہ ہے، کمزور مومن کی بنسبت۔ بہرحال! ہر ایک میں خیر ہے، تمہیں جس میں نفع ہو، اس میں حرص کرو اور اللہ تعالٰی سے مدد مانگو اور کمزوری مت دکھاؤ، سو اگر تمہیں کوئی نقصان پہنچے تو یہ مت کہو: "کاش" میں اگر ایسا کر لیتا تو یہ نقصان نہ ہوتا، یا ایسا ہوتا وغیرہ وغیرہ، بلکہ یوں کہو کہ اللہ کی تقدیر میں جو تھا اور جو اللہ نے چاہا وہ ہوا، بے شک کاش کا لفظ شیطان کے کام کو کھول دیتا (آسان بنا دیتا) ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3458 Apr 18, 2020
lafz "kash" shaitaan / shetan / shetaan key / kay kamoun / kamoo ko aasaan / asan bana deta he / hey / hay ...hadees / hadis ki tasdeeq / tasdeiq, Confirmation of a hadith about The word "I wish" makes the deeds / works of the devil easier

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.