عنوان: والد، بیوی، 4 لڑکے، 1 لڑکی، 2 بھائی اور 4 بہنوں میں تقسیمِ میراث، زندگی میں اولاد کے نام زمین کرنا(4082-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک شخص محمد حسین (جو اپنی زندگی میں والد کے ساتھ نہیں رہتا تھا اور اپنا کماتا تھا) کا انتقال ہو گیا ہے، اور اس کے پسماندگان میں ایک بیوہ، چار بیٹے، ایک بیٹی، باپ، دو بھائی، چار شادی شدہ بہنیں (جن میں سے ایک بہن مطلقہ ہے) ہیں، نیز کچھ قرضہ بھی مرحوم کے اوپر ہے، اس پس منظر میں براہ کرم شریعت کی روشنی میں میراث تقسیم فرمائیں۔
نوٹ:
محمد حسین نے اپنی زندگی میں ایک بیٹے کے نام کچھ زمین اور ایک دوسرے بیٹے کے نام مکان کیا تھا اس بارے میں بھی رہنمائی فرمائیں

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد مرحوم کی کل جائیداد کو دو سو سولہ (216) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے مرحوم کی بیوہ کو ستائیس (27)، ہر ایک بیٹے کو چونتیس (34)، بیٹی کو سترہ (17) اور والد کو چھتیس (36) حصے ملیں گے، جبکہ مرحوم کے بھائی اور بہنوں کو کچھ نہیں ملے گا۔
اگر فیصد کے حساب سے تقسیم کریں تو
مرحوم کی بیوہ کو %12.5 فیصد
ہر ایک بیٹے کو % 15.74 فیصد
بیٹی کو % 7.87 فیصد
باپ کو % 16.66 فیصد ملے گا۔
واضح رہے کہ اگر مرحوم نے جائیداد صرف بچوں کے نام کی تھی، اور قبضہ نہیں دیا تھا، تو یہ تمام جائیداد مرحوم کی ملکیت شمار ہوگی اور ان کے انتقال کے بعد ان کے شرعی ورثاء میں تقسیم ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ .... وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ ....الخ

و قوله تعالی: (النساء، الایة: 12)
فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۗ....الخ

الدر المختار: (689/5، ط: سعید)
"بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة"۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 433 Apr 21, 2020
walid / valid, biwi / bevi / bivi, 4 larke / larkay, 1 larki / larkey, 2 bhai / bhaye or 4 behnoo / behno me / may / mein taqseem e meeras ,zindagi me / may / mein oulad / aulad ke / kay naam zameen karna, Distribution of Inheritance of / between father, wife, 4 sons, 1 daughter, 2 brothers and 4 sisters. name the land to the children in life

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.