سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک آدمی نے قسطوں پر تین پلاٹ اس غرض سے لیے کہ بعد میں اپنے اور بچوں کے لیے گھر بنائے گا اور اب تک مکمل ادائیگی بھی نہیں ہوئی ہے، تو کیا ان پلاٹوں پر زکوۃ واجب ہو گی؟
جواب: واضح رہے کہ جو پلاٹ اس نیت سے خریدے گئے ہوں کہ ان کو تعمیر کر کے اس میں رہائش اختیار کرنی ہے، تو ایسے پلاٹوں پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الزکوٰۃ، 265/2، ط: سعید)
فلا زکوۃ علی أثاث المنزل ودور السکنی ونحوہا، وکذلک آلات المحترفین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی