سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! شریعت میں کھانے کی میز (dining table) کا کاروبار کرنا کیسا ہے؟
جواب: کھانے کی میز کرسی(dining table) کا کاروبار فی نفسہ جائز ہے، کیونکہ اس کے ناجائز ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے، بشرطیکہ کاروبار کے دوران کوئی اور غیر شرعی معاملہ نہ کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (کتاب اللباس)
الحلال مااحل اللّٰہ فی کتابہ ، والحرام ما حرم اللّٰہ فی کتابہ ، وما سکت عنہ فہومما عفا عنہ۔
الدر المختار مع رد المحتار: (141/4)
ان الصحیح من مذہب اہل السنۃ ان الاصل فی الاشیاء التوقف ، والاباحۃ رای المعتزلۃ
(مطلب المختاران الاصل فی الاشیاء الاباحۃ)
اقول : وصرح فی التحریربان المختار ان الاصل الاباحۃ عند الجمہور من الحنفیۃ والشافعیۃ
و فیه ایضا: (مطلب فی السنة و تعریفھا، 103/1)
والسنۃ نوعان : سنۃ الہدٰی وترکہا یوجب اساء ۃً وکراہیۃ کالجماعۃ والاذان والإقامۃ ونحوہا۔ وسنۃ الزوائد وترکہا لایوجب ذلک کسیر النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم فی لباسہ وقیامہ وقعودہ والنفل و منہ المندوب یثاب فاعلہ ولابسیٔ تارکہ الخ،
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی