سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی عورت کے پاس صرف ساڑھے سات تولہ سونا ہو یا صرف چاندی ہو، نقدی روپیہ وغیرہ کچھ نہ ہو، تو اس صورت میں وہ زکوۃ کس طرح ادا کرے گی؟
جواب: اگر عورت کے پاس صرف ساڑھے سات تولہ سونا ہو یا صرف ساڑھے باون تولہ چاندی ہو، اور کچھ نقدی وغیرہ نہیں ہو، تو اس سونے یا چاندی کا ڈھائی فیصد حصہ دینا لازم ہوگا، چاہے ڈھائی فیصد حصہ بیچ کر اس کی رقم دے یا وہی سونا یا چاندی ڈھائی فیصد زکوۃ میں دیدے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (الباب الثالث فی زکوۃ الذھب، 178/1، ط: کوئته)
تجب فی کل مائتی درہم خمسہ دراہم وکل عشرین مثقال ذہب نصف مثقال الی قولہ ولو ادی من خلاف جنسہ یعتبر القیمۃ بالاجماع کذا فی التبیین الخ،
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی