عنوان: دو طلاق رجعی دینے کا شرعی حکم اور رجوع کرنے کا طریقہ(4398-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، یعنی اس نے دو دفعہ کہا اور عورت کے گھر والوں کو یہ کہا کہ اس کو یہاں سے لے جاؤ، اگر اس کو لے کر نہیں گئے تو میں اسے ہمیشہ کے لیے اپنے اوپر حرام کر لوں گا یا پھر یہ ہمیشہ کے لیے مجھ پر حرام ہو جائے گی، رہنمائی فرمائیں کہ ان صاحب کے اس عمل پر شریعت کا کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ دو مرتبہ طلاق کے الفاظ کہنے سے دو طلاق رجعی واقع ہوگئی ہیں، اور "لفظ حرام کرلوں گا" یا "حرام ہوجائے گی" چونکہ محض مستقبل میں طلاق دینے کے ارادے کا اظہار ہے، لہذا ان الفاظ سے تیسری طلاق واقع نہ ہوگی۔ دو طلاق رجعی کا حکم یہ ہے کہ عدت کے دوران شوہر اگر رجوع کرنا چاہے تو کر سکتا ہے۔
رجوع کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ زبان سے کہہ دے کہ "میں نے رجوع کرلیا ہے" تو رجوع ہوجائے گا، اور بہتر یہ ہے کہ اس پر دو گواہ بھی بنالے۔ اگر زبان سے کچھ نہ کہے، مگر آپس میں میاں بیوی کا تعلق قائم کرلے یا خواہش اور رغبت سے اس کو ہاتھ لگالے، تب بھی رجوع ہو جائے گا، البتہ اگر عدت گزر گئی، تو پھر باہمی رضامندی سے نیا مہر مقرر کرکے گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں رجوع یا نیا نکاح کرنے کے بعد اب شوہر کو صرف ایک طلاق دینے کا اختیار باقی ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 229)
اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ۪ فَاِمْسَاکٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِیْحٌۢ بِاِحْسَانٍ....الخ

الھدایة: (کتاب الطلاق، 394/2)
واذا طلق الرجل امراتہ تطلیقة رجعیة او تطلیقتین فلہ ان یراجعھا فی عدتھا۔

الدر المختار مع رد المحتار: (401/3)
وندب اعلامھا بھا۔۔۔وندب الاشہاد بعدلین (قولہ ولو بعد الرجعة بالفعل۔۔۔ فالسنی ان یراجعھا بالقول ویشھد علی رجعتھا ویعلمھا ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3106 May 15, 2020
do talaq e raji dene ka shari hukum or / aur ruju karne ka tareeqa, The Shari'ah ruling on giving 2 / two divorce and the method of recourse / ruju

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.