resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: والد،3 بھائی اور 4 بہنوں میں تقسیمِ میراث(4508-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک شخص نے ترکہ میں پانچ مرلہ جگہ، جس کی قیمت پندرہ لاکھ ہے اور ورثاء میں باپ، تین بھائی اور چار بہنیں چھوڑی ہیں، رہنمائی فرمائیں کہ فی حصہ کتنی کتنی رقم آئے گی؟

جواب: مرحوم غیر شادی شدہ بیٹے کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے حق میں وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد تمام جائیداد والد کو ملے گی، جبکہ والد کے ہوتے ہوئے میت کے بہن بھائیوں کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

السراجی: (ص: 11، ط: المصباح)
اماالاب فلہ احوال ثلث الفرض المطلق وہو السدس وذلک مع الابن وابن الابن وان سفل والفرض والتعصیب معاً وذالک مع الابنۃ اوابنۃ الابن وان سفلت والتعصیب المحض وذلک عند عدم الولد وولدالابن وان سفل

و فیہ ایضاََ: (باب العصبات، ص: 14، ط: المصباح)
اما لعصبۃ۔۔۔۔۔وھم اربعۃ اصناف۔۔۔۔۔الاقرب فالاقرب یرجحون بقرب الدرجۃ۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

waalid 3 bhai or 4 behnon mai taqseem miraas , Distribution of Inheritance among father, 3 brothers and 4 sisters

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster