عنوان: لڑکی پر کس عمر میں نماز فرض ہوتی ہے؟ (4570-No)

سوال: مفتی صاحب! شریعت کے حساب سے لڑکی پر کس عمر میں نماز فرض ہوتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ شریعت نے نماز اور دیگر احکامِ شرعیہ کی فرضیت کا مدار بلوغت پر رکھا ہے، اور بلوغت کا مدار علامات بلوغت ظاہر ہونے پر ہے، جب بلوغت کی کوئی علامت (حیض، حمل وغیرہ) ظاہر ہو جائے، اس وقت لڑکی بالغ سمجھی جائے گی، اور اگر بلوغت کی کوئی علامت ظاہر نہ ہو، تو قمری حساب سے پندرہ سال کی عمر مکمل ہونے کے بعد لڑکی بالغ سمجھی جائے گی، اور اس پر نماز اور دوسری عبادات فرض ہو جائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (226/9، ط: زکریا)

(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والانزال)....فإن لم یوجد فیہما شيء فحتی یتم بکل منہا خمس عشرۃ سنۃ بہ یفتی، قولہ فإن لم یوجد فیہما أي في الغلام و الجاریۃ و … ولا اللحیۃ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1811 Jun 18, 2020
larki par kis umar me / mein namaz faraz hoti he / hey?, At what age is prayer obligatory on a girl?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.