سوال:
مفتی صاحب! شریعت کے حساب سے لڑکی پر کس عمر میں نماز فرض ہوتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ شریعت نے نماز اور دیگر احکامِ شرعیہ کی فرضیت کا مدار بلوغت پر رکھا ہے، اور بلوغت کا مدار علامات بلوغت ظاہر ہونے پر ہے، جب بلوغت کی کوئی علامت (حیض، حمل وغیرہ) ظاہر ہو جائے، اس وقت لڑکی بالغ سمجھی جائے گی، اور اگر بلوغت کی کوئی علامت ظاہر نہ ہو، تو قمری حساب سے پندرہ سال کی عمر مکمل ہونے کے بعد لڑکی بالغ سمجھی جائے گی، اور اس پر نماز اور دوسری عبادات فرض ہو جائیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (226/9، ط: زکریا)
(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والانزال)....فإن لم یوجد فیہما شيء فحتی یتم بکل منہا خمس عشرۃ سنۃ بہ یفتی، قولہ فإن لم یوجد فیہما أي في الغلام و الجاریۃ و … ولا اللحیۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی