عنوان: کیا شریعت میں چاول چمچ سے کھانا منع ہے؟(4576-No)

سوال: مفتی صاحب ! كيا چاول کو ہاتھ سے کھانا سنت ہے؟

جواب: چمچ سے کهانا فی نفسہٖ جائز ہے، شرعاً ممنوع نہیں ہے، اسی طرح چمچ سے کهانا خلافِ سنت بهی نہیں ہے، کیونکہ خلافِ سنت اس عمل کو کہا جاتا ہے، جو خلافِ سنت ہونے کی بناء پر قابل نکیر ہو اور اس معنی میں خلافِ سنت اس عمل کو کہا جائے گا، جو سنن مؤکدہ کے ترک پر مشتمل ہو، یعنی وہ افعال جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبادت کے طور پر کیے ہیں اور ان پر مواظبت فرمائی ہے، ان کو چهوڑ کر ان کے خلاف کوئی دوسرا طریقہ اختیار کرنا منکر ہے، لہذا وہ خلافِ سنت کہلائے گا، لیکن سنن غیر مؤکدہ یعنی وہ افعال جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے عبادت کے طور پر نہیں کیے، بلکہ عادتاً کیے ہیں، تو ایسی سنتوں پر بنیتِ اتباع عمل کرنا بیشک باعثِ ثواب ہے، لیکن ان کا چھوڑنا شرعاً موجبِ کراہت اور قابلِ ملامت نہیں، اس لیے ان کے بجائے اگر کوئی اور مباح طریقہ اختیار کیا جائے تو وہ خلافِ سنت نہیں کہلائے گا، ہاتھ سے کهانا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سننِ عادیہ میں سے ہے، اس لیے ہاتھ سے کهانا سنت کے قریب اور باعثِ برکت و سعادت ہے، عام حالات میں بلا عذر اس کو چهوڑنا نہیں چاہیے، لیکن کسی وجہ سے اس طریقہ کو چهوڑ کر کوئی دوسرا مباح طریقہ اختیار کر لیا جائے تو اس کو بھی ناجائز یا مکروہ نہیں کہا جائے گا، کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کسی چیز کو استعمال نہ کرنا اس کے حرام یا مکروہ ہونے کی دلیل نہیں، جبکہ کوئی دلیل شرعی منع کی موجود نہ ہو، مثلاً: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چپاتی تناول نہیں فرمائی، مگر چباتی کے استعمال کو ممنوع یا خلافِ سنت نہیں کہا جاسکتا، اسی طرح چمچ سےکهانے کو خلافِ سنت یا مکروہ نہیں کہاجاسکتا ہے۔
یہاں اس بات کی وضاحت بھی مناسب ہے کہ چمچ سے کهانے کے بارے میں عام طور سے یہ کہا جاتا ہے کہ یہ غیروں کا طریقہ ہے، اس میں کفار وفساق کے ساتھ تشبہ پایا جاتا ہے، لیکن یہ بات اس وقت تو درست تھی، جب کهانے کے لیے چمچ کا استعمال یہود و نصاریٰ کے ساتھ مخصوص تها، لیکن اب ہمارے زمانے میں اس کا رواج مسلمانوں میں بھی اس قدر عام ہوگیا ہے کہ اب یہ کسی قوم یا مذہب کے ساتھ مخصوص نہیں رہا، اس لیے اب اس کو تشبہ کی وجہ سے ممنوع نہیں کہہ سکتے، بالخصوص جبکہ چمچ کے استعمال میں غیروں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنا مقصود بهی نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (باب التسمية على الطعام و الأكل باليمين، رقم الحدیث: 5376، 445/3، ط: دار الکتب العلمیة)

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ الوَلِيدُ بْنُ كَثِيرٍ : أَخْبَرَنِي أَنَّهُ سَمِعَ وَهْبَ بْنَ كَيْسَانَ ، أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ أَبِي سَلَمَةَ ، يَقُولُ : كُنْتُ غُلاَمًا فِي حَجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَكَانَتْ يَدِي تَطِيشُ فِي الصَّحْفَةِ ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَا غُلاَمُ ، سَمِّ اللَّهَ ، وَكُلْ بِيَمِينِكَ ، وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ فَمَا زَالَتْ تِلْكَ طِعْمَتِي بَعْدُ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 900 Jun 18, 2020
kia shariat mai rice / chawal spoon / chamach sai khana mana hai?, Is eating rice with a spoon forbidden in Shariah?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.