سوال:
مفتی صاحب! آپ سے یہ پوچھنا تھا کہ صاحبِ ترتیب کسے کہتے ہیں، اور اس کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: صاحب ترتیب اس شخص کو کہتے ہیں، جس کے ذمہ چھ سے کم نمازیں قضا ہوں، اور صاحبِ ترتیب کے لئے حکم یہ ہے کہ پہلے وہ قضا نمازیں پڑھے، پھر وقتی نمازیں ادا کرے، البتہ اگر اس نے بھولے سے وقتی نماز پہلے پڑھ لی، یا وقت اتنا تنگ ہے کہ اگر قضا نماز پڑھے گا، تو وقتی نماز قضا ہوجائے گی یا اس سے چھ یا چھ سے زیادہ نمازیں قضا ہوجائیں، تو ان تینوں صورتوں میں اس سے ترتیب ساقط ہوجائے گی، اور اس کے لیے قضا نماز سے پہلے وقتی نماز پڑھنا شرعاً درست ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مراقی الفلاح: (171/1- 172، ط: المکتبۃ العصریۃ)
الترتيب بين الفائتة والوقتية وبين الفوائت مستحق، ويسقط بأحد ثلاثة أشياء: ضيق الوقت المستحب في الأصح،....والنسيان، وإذا صارت الفوائت ستا غير الوتر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی