عنوان: بیوہ، 2 بیٹے اور 5 بیٹیوں میں تقسیمِ میراث(4637-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک شخص کا انتقال ہو گیا ہے، ورثاء میں بیوہ، پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، رہنمائی فرمائیں کہ جائیداد کس تناسب سے تقسیم ہو گی؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے حق میں وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد تمام جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو بہتر (72) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے مرحوم کی بیوہ کو نو (9)، ہر ایک بیٹے کو چودہ (14) اور پانچ بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں:
بیوہ کو % 12.5 فیصد
ہر ایک بیٹے کو %19.44 فیصد
ہر ایک بیٹی کو %9.72 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
یُوْصِیْکُمُ اللّٰہُ فِیْ اَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْن.... الخ

و قوله تعالی: (النساء، الایة: 12)
ولھن الربع مما ترکتم إن لم یکن لکم ولد، فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم.... الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1160 Jun 25, 2020
bewah 2 bete 5 betion mai taqseem e meeraas, Distribution of inheritance between widow, 2 sons and 5 daughters, division, share in inheritance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.