سوال:
مفتی صاحب! میں تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد کی نماز پڑھنے کا پابند ہوں، لیکن بسا اوقات مجھے دیر ہوجاتی ہے، اور جماعت کھڑی ہونے میں ایک دو منٹ باقی ہوتے ہیں، تو اس صورت میں تحیۃ الوضو پڑھوں یا تحیۃالمسجد پڑھوں، وضاحت فرمادیں؟
جواب: اگر مسجد میں داخل ہونے کے بعد جماعت کھڑی ہونے سے پہلے وقت میں اتنی گنجائش ہے، جس میں تحیۃ المسجد اور تحیۃ الوضو دونوں کی علیحدہ دو دو رکعت پڑھی جاسکتی ہیں، تو دونوں نمازوں کو علیحدہ علیحدہ پڑھنا مستحب ہے، اور اگر صرف دو رکعت پڑھنے کی گنجائش ہے، تو دو رکعت میں تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد دونوں کی نیت کرلی جائے، تو ان شاءاللہ دونوں کا ثواب مل جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (18/2، ط: دار الفکر)
(ويسن تحية) رب (المسجد، وهي ركعتان.
و فیه ایضا: (22/2، ط: دار الفکر)
(وندب ركعتان بعد الوضوء) يعني قبل الجفاف كما في الشرنبلالية عن المواهب.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی