سوال:
سوال یہ ہے کہ میرے تایا نے مجھ سے بیس ہزار روپے قرض کے طور پر لیے تھے، اور یہ بات کہی تھی کہ وہ چھ مہینے بعد بیس ہزار روپے کے ساتھ ایک بوری گندم بھی دیں گے، تو کیا میرے لئے گندم کی بوری لینا شرعاً درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قرض خواہ کے لیے قرضہ کی رقم واپس لینا درست ہے، البتہ قرضہ کی رقم کے ساتھ کوئی چیز وصول کرنا سود ہونے کی وجہ سے شرعاً حرام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (166/5، ط: دار الفکر)
وَفِي الْأَشْبَاهِ كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی