سوال:
مفتی صاحب! مغرب کی نماز کے بعد میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ دوسرے نمازی کے آگے سے گزر رہا ہے، میں نے اسے منع کیا، تو وہ کہنے لگا کہ سجدے کی حالت میں نمازی کے سامنے سے گزرنا جائز ہے، قیام کی حالت میں جائز نہیں ہے، اس کی یہ بات شرعاً کہاں تک درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ نمازی کے آگے سے گزرنا شرعاً ممنوع ہے، خواہ وہ سجدے کی حالت میں ہو، قیام کی حالت میں ہو، یا کسی بھی حالت میں ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (217/1، ط: دار الکتب العلمیة)
وَيُكْرَهُ لِلْمَارِّ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي؛ لِقَوْلِ النَّبِيِّ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - «لَوْ عَلِمَ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَا عَلَيْهِ مِنْ الْوِزْرِ لَكَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی