عنوان: آفس ٹائم میں تلاوت وغیرہ کرنا (4787-No)

سوال: ہمارے ادارے میں بعض ملازمین کام کے اوقات میں قرآن مجید کی تلاوت، ذکر و اذکار، اور نفل نمازیں پڑھتے ہیں، اور جس کی وجہ ان کا کام پورا نہیں ہوتا ہے، اور کام کا حرج ہوتا ہے، سوال یہ ہے کہ کام کے اوقات میں نیک کام کرنا کیسا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ کام کے اوقات میں فرض، واجب اور سنت مؤکدہ نماز کے علاوہ کوئی نیک کام مثلاً قرآن مجید کی تلاوت، ذکر و اذکار یا نفل نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہے، تاہم اگر مطلوبہ کام مکمل ہوچکا ہو، اور کام نہ ہونے کی وجہ سے وقت فارغ ہو، تو مذکورہ اعمال کرنے کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (70/6، ط: دار الفکر)

(قَوْلُهُ وَلَيْسَ لِلْخَاصِّ أَنْ يَعْمَلَ لِغَيْرِهِ) بَلْ وَلَا أَنْ يُصَلِّيَ النَّافِلَةَ. قَالَ فِي التتارخانية: وَفِي فَتَاوَى الْفَضْلِيِّ وَإِذَا اسْتَأْجَرَ رَجُلًا يَوْمًا يَعْمَلُ كَذَا فَعَلَيْهِ أَنْ يَعْمَلَ ذَلِكَ الْعَمَلَ إلَى تَمَامِ الْمُدَّةِ وَلَا يَشْتَغِلَ بِشَيْءٍ آخَرَ سِوَى الْمَكْتُوبَةِ وَفِي فَتَاوَى سَمَرْقَنْدَ: وَقَدْ قَالَ بَعْضُ مَشَايِخِنَا لَهُ أَنْ يُؤَدِّيَ السُّنَّةَ أَيْضًا. وَاتَّفَقُوا أَنَّهُ لَا يُؤَدِّي نَفْلًا وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 789 Jul 08, 2020
office / aaffis time / waqt me / mey tilawat / tilaawat waghaira karna / karnaa, Recitation etc. in office time

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.