سوال:
اگر پانی کے زیرِ زمین ٹینک میں سانپ یا اس طرح کا کوئی دوسرا زندہ جانور نظر آجائے اور باہر نکالنے کی کوشش کے دوران اندر ٹینک ہی میں کہیں غائب ہو جائے تو کیا ٹینک کو خالی کرنا پڑے گا، جبکہ ویسے ہی پانی کی بہت قلت ہو اور ٹینک خالی کرنے کی صورت میں مزید پانی کی قلت کا سامنا ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ سانپ دو طرح کے ہوتے ہیں: بحری (پانی کا سانپ) اور برّی(خشکی کا سانپ)۔ پس اگر خشکی کا سانپ جس میں خون ہوتا ہے، پانی کی ٹینکی میں گر کر مر جائے تو اس کی وجہ سے ٹینکی کا پانی ناپاک ہو جائے گا، لیکن پانی کا سانپ جس میں خون نہیں ہوتا، اس کے پانی میں موجود ہوتے ہوئے (چاہے زندہ ہو یا مردہ) پانی ناپاک نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (کتاب الطہارۃ، 185/1)
فیفسد (أي الضفدع البري) في الأصح کحیۃ بریۃ إن لھا دم وإلا لا اھ
قولہ: کحیۃ بریۃ أما المائیۃ فلا تفسدہ مطلقاً۔
فتح القدیر: (باب الماء الذي یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز، 86/1)
وموت ما یعیش في الماء فیہ لا یفسدہ … والضفدع البحري والبري فیہ سواء، وقیل: البري مفسد لوجود الدم
(وفي الفتح) إن ثبت ہذا فینبغي أن لا یتردد في أنہ مفسد، وفي التجنیس: لو کان للضفدع دم سائل یفسد أیضا، ومثلہ لو ماتت حیۃ بریۃ لا دم فیہا في إناء لا ینجس، وإن کان فیہا دم ینجس۔
الفتاویٰ الولوالجیۃ: (کتاب الطھارۃ، 38/1)
حیۃ بریۃ ماتت في الإناء إن کان لہا دم سائل فسد الماء، وإن لم یکن لم یفسد حتی لو کان للضفدع البري دم سائل أفسد الماء أیضا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی