عنوان: فجر کی سنتوں کے بعد نفل اور قضا نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ تہجد کی نماز افضل ہے یا اشراق کی؟(5031-No)

سوال: مفتی صاحب ! (1) کیا فجر کی سنت کے بعد بندہ جماعت سے پہلے نوافل اور قضاء نماز ادا کر سکتا ہے؟
(2) تہجد اور اشراق کی نماز میں سے کونسی نماز افضل ہے؟

جواب: فجر کی سنتوں کے بعد نفل نماز پڑھنا درست نہیں ہے، جبکہ قضا نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ فجر کی سنتوں کے بعد قضا نماز پڑھنے میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ لوگوں کے سامنے نہ پڑھی جائے، اگر قضا نماز پڑھنی ہو، تو ایسی جگہ پڑھنی چاہیے، جہاں لوگ نہ دیکھیں، اس لیے کہ اس وقت میں نفل نماز ادا کرنا منع ہے، اور اس وقت قضا نماز پڑھنے سے اپنے وقت پر نماز ادا نہ کرنے کی پردہ دری لازم آتی ہے۔
واضح رہے کہ تہجد کی نماز اشراق کی نماز سے افضل ہے، جیسا کہ درج ذیل حدیث میں ذکر ہے:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا: فرض نماز کے بعد کون سی نماز افضل ہے؟ اور ماہ رمضان کے بعد کون سے روزے افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز آدھی رات (تہجد) کی نماز ہے، اور رمضان کے مہینے کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے یعنی محرم کے روزے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 2756)
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، يَرْفَعُهُ، قَالَ: سُئِلَ: أَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ بَعْدَ الْمَكْتُوبَةِ؟ وَأَيُّ الصِّيَامِ أَفْضَلُ بَعْدَ شَهْرِ رَمَضَانَ؟ فَقَالَ: «أَفْضَلُ الصَّلَاةِ، بَعْدَ الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ، الصَّلَاةُ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ، وَأَفْضَلُ الصِّيَامِ بَعْدَ شَهْرِ رَمَضَانَ، صِيَامُ شَهْرِ اللهِ الْمُحَرَّمِ»

سنن الترمذی: (باب ماجاء لا صلوۃ بعد طلوع الفجر إلا رکعتین، رقم الحدیث: 419)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ قُدَامَةَ بْنِ مُوسَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ يَسَارٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا صَلَاةَ بَعْدَ الْفَجْرِ إِلَّا سَجْدَتَيْنِ وَمَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ إِنَّمَا يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا صَلَاةَ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ إِلَّا رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَحَفْصَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ قُدَامَةَ بْنِ مُوسَى، ‏‏‏‏‏‏وَرَوَى عَنْهُ غَيْرُ وَاحِدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ مَا اجْتَمَعَ عَلَيْهِ أَهْلُ الْعِلْمِ

الدر المختار: (375/1)
"(بعد صلاة فجر و) صلاة (عصر) ولو المجموعة بعرفة (لا) يكره (قضاء فائتة و) لو وتراً أو (سجدة تلاوة وصلاة جنازة")

البحر الرائق: (باب الاذان، 455/1، ط: دار الکتب العلمیة)
قد صرحو! بان الفائتۃ لاتقضٰی فی المسجد لما فیہ من اظہار التکاسل فی اخراج الصلاۃ عن وقتہا فالواجب الاخفاء۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4798 Aug 18, 2020
fajar ki sunnaton kay baad nafil or qazaa namaz parhne ka kia hukum hai?tahajjud ki namaz afal hai ya ishraaq ki?, What is the ruling on performing Nafil and Qaza prayers after Fajar Sunnah? Tahajjud prayer is afzal / more better or ishraq?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.