سوال:
کیا ایسی مسجد میں اعتکاف کیا جا سکتا ہے جہاں پانچ وقت کی نماز جماعت کے ساتھ ادا نہیں کی جاتی ہو؟
جواب: اگر کسی مسجد میں عام اوقات میں پانچوں وقت کی نماز جماعت سے نہیں ہوتی ہو، لیکن اعتکاف کے دنوں میں پانچوں وقت کی نماز جماعت سے ہوتی ہو، تو اس میں اعتکاف کرنا درست ہے، اور اگر اعتکاف کے دنوں میں بھی پانچوں وقت کی جماعت نہیں ہوتی ہو، تو وہاں اعتکاف نہ کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الصوم، 440/2، ط: سعید)
ھو) لغۃ اللبث وشرعا (لبث) بفتح اللام وتضم المکث (ذکر) ولو ممیزا فی (مسجد جماعۃ) ھو مالہ امام ومؤذن ادیت فیہ الخمس اولاو عن الامام اشتراط اداء الخمس فیہ وصححہ بعضھم وقال لایصح فی کل مسجد وصححہ السروجی واما الجامع فیصح فیہ مطلقا اتفاقا۔
(قولہ أدیت فیہ الخمس أولا) صرح بھذا الا طلاق فی العنایۃ وکذا فی النھر وعزاہ الشیخ اسمعیل الی الفیض والبزازیۃ وخزانۃ الفتاویٰ والخلاصۃ وغیرھا۔ ویفھم ایضا وان لم یصرح بہ من تعقیبہ بالقول الثانی ھنا تبعا للھدایۃ فافھم(قولہ وصححہ بعضھم) نقل تصحیحہ فی البحر عن ابن الھمام (قولہ وصححہ السروجی) وھو اختیار الطحاوی قال الخیر الرملی وھو أیسر خصوصا فی زماننا فینبغی أن یعول علیہ واللہ تعالیٰ اعلم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی