عنوان: کیا ہدیہ میں ملی ہوئی رقم کو ہدیہ دینے والے کی مرضی کے مطابق خرچ کرنا ضروری ہے؟ (5105-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر کوئی آدمی کسی کو پیسے تحفہ میں یہ کہہ کر دے کہ آپ اس سے اپنے اور بچوں کیلئے کپڑے خرید لیں تو کیا ہم ان پیسے کو کسی اور مد میں استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب: سب سے پہلے یہ جاننا چاہیے کہ ہدیہ ملی ہوئی چیز یا رقم، جب قبضہ میں آجاتی ہے، تو ہدیہ دینے والے کی طرف سے کسی خاص مصرف میں وہ رقم خرچ کرنا ضروری نہیں ہے، لہذا اسے اپنی دوسری ضروریات میں بھی خرچ کیا جا سکتا ہے، تاہم اگر ہدیہ دینے والے کی خوشی کی رعایت کی جائے تو اچھا ہے۔
نیز واضح رہے کہ عام طور پر بچوں کو جو تحفے تحائف دیئے جاتے ہیں، اس میں عرف کا اعتبار کیا جائیگا، بعض دفعہ وہ تحفہ چھوٹی سی نقد رقم کی صورت میں ہوتا ہے، مثلاً : دس، بیس روپے وغیرہ، اس صورت میں یہ رقم بچے کی ہی ملکیت ہوگی، وہ جیسے چاہے اسے خرچ کرے، اس صورت میں اس کے والدین بھی اس کی مرضی اور اجازت کے بغیر اس میں تصرف نہیں کر سکتے۔
البتہ بعض دفعہ وہ رقم یا چیزیں ظاہراً بچے کے ہاتھ میں دی جاتی ہیں، لیکن عرفاً وہ اس کے والدین کو دینا مقصود ہوتی ہیں، اس صورت میں ان چیزوں کے مالک والدین ہی ہونگے، وہ اس میں جو چاہیں تصرف کرسکتے ہیں۔
پھر اس میں بھی تفصیل ہے کہ اگر وہ ھدیہ (تحفہ) والد کے رشتہ داروں کی طرف سے دیا گیا ہے، تو اس کا مالک والد ہوگا، اور اگر والدہ کے رشتہ داروں کی طرف سے دیا گیا ہو، تو اس کی مالکہ والدہ ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

العنایة شرح الھدایة: (19/9)
الْهِبَةُ عَقْدٌ مَشْرُوعٌ لِقَوْلِهِ – عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ – «تَهَادَوْا تَحَابُّوا» وَعَلَى ذَلِكَ انْعَقَدَ الْإِجْمَاعُ (وَتَصِحُّ بِالْإِيجَابِ وَالْقَبُولِ وَالْقَبْضِ) أَمَّا الْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ فَلِأَنَّهُ عَقْدٌ، وَالْعَقْدُ يَنْعَقِدُ بِالْإِيجَابِ، وَالْقَبُولِ، وَالْقَبْضُ لَا بُدَّ مِنْهُ لِثُبُوتِ الْمَلِكِ".

الدر المختار: (688/5)
(وَ) حُكْمُهَا (أَنَّهَا لَا تَبْطُلُ بِالشُّرُوطِ الْفَاسِدَةِ) فَهِبَةُ عَبْدٍ عَلَى أَنْ يُعْتِقَهُ تَصِحُّ وَيَبْطُلُ الشَّرْطُ"۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1913 Sep 02, 2020
kia hadya / hadia me / mey mili hoi / hoee raqam ko hadya / hadia dene / deney wale / waley ki marzi / marze ke / key mutabiq / motabiq kharch karna zarori / zarore he / hey?, Is it necessary to spend the money received in the gift according to the will of the gift giver?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.