سوال:
مندرجہ ذیل حدیث کا حدیث نمبر اورعربی متن: "میرے صحابہ کے بارے میں اللہ سے ڈرو! میرے بعد ان کو (طعن وتشنیع کا )نشانہ نہ بنانا (یاد رکھو) جس نے ان سے محبت کی، پس میری محبت کی وجہ سے اِس نے ان سے محبت کی، اور جس نے ان سے بغض رکھا، پس میرے بغض کی وجہ سے ان سے بغض رکھا اور جس نے ان کو اذیت دی، پس اس نے مجھے اذیت دی، جس نے مجھے اذیت دی، اس نے اللہ کو اذیت دی اور جس نے اللہ کو اذیت دی، پس قریب ہے کہ اللہ اس کو پکڑ لے"۔
جواب:
٣٨٦٢ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قال : حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قال : حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ أَبِي رَائِطَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهَ اللَّهَ فِي أَصْحَابِي ، لَا تَتَّخِذُوهُمْ غَرَضًا بَعْدِي ، فَمَنْ أَحَبَّهُمْ فَبِحُبِّي أَحَبَّهُمْ ، وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِي أَبْغَضَهُمْ ، وَمَنْ آذَاهُمْ فَقَدْ آذَانِي ، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللَّهَ ، وَمَنْ آذَى اللَّهَ فَيُوشِكُ أَنْ يَأْخُذَهُ".
هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
(سنن الترمذی: ٦/ ١٦٩، أبواب المناقب/ باب فيمن سب أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم)
ترجمہ:
حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلّی اللہ علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا:
میرے صحابہ کے بارے میں اللہ سے ڈرو، میرے صحابہ کے بارے میں اللہ سے ڈرو، ان کو میرے بعد ہدف اور نشانہ ملامت مت بنانا، یاد رکھو جو شخص ان کو دوست رکھتا ہے، تو وہ میری وجہ سے ان کو دوست رکھتا ہے، اور جو ان سے دشمنی رکھتا ہے تو وہ مجھ سے دشمنی رکھنے کے سبب ان کو دشمن رکھتا ہے، اور جس شخص نے ان کو اذیت پہنچائی، اس نے گویا مجھے اذیت پہنچائی، اور جس نے مجھے اذیت پہنچائی، اس نے گویا خدا کو اذیت پہنچائی، اور جس نے خدا کو اذیت پہنچائی، تو وہ دن دور نہیں، جب خدا اس کو پکڑے گا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی