سوال:
لوگ کہتے ہیں کہ مغرب کے وقت اندھیرا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ مغرب کی اذان کے دوران لیٹنا بھی نہیں چاہیے۔ کیا یہ باتیں درست ہیں اور کیا مغرب کی اذان کے دوران اٹھ کر بیٹھ جانا چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کوئی شخص لیٹا ہوا ہو اور مغرب کی اذان شروع ہو جائے تو ایسی صورت میں اٹھنے کا اہتمام اس لیے کیا جاتا ہے کہ جماعت فوت نہ ہوجائے، کیونکہ مغرب میں اذان کے فوراً بعدجماعت کھڑی ہوجاتی ہے، جبکہ دوسرے اوقات میں اذان اور جماعت کے درمیان کچھ وقفہ ہوتا ہے، نیز اذان کا جواب لیٹ کر دینا بھی جائز ہے، البتہ بیٹھ کر جواب دینا بہتر اور ادب کے موافق ہے،نیز اسی طرح مغرب کے وقت لائٹیں جلانے یا روشنی کرنے کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے، یہ محض توہم پرستی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاري: (باب إذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود، رقم الحدیث: 2697)
عن عائشۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہٰذا ما لیس منہ فہو رد۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی