سوال:
قرآن کریم میں کئی مقامات پر "وقف النبی ﷺ" لکھا ہوا ہوتا ہے، اس سے کیا مراد ہے، کیا تلاوت کرتے وقت اس پر وقف کرنا چاہیے؟ رہنمائی فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ قرآن کریم کو تجوید کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے۔ قراء کرام نے قواعدِ تجوید پر عمل کے لیے کچھ "علامات وقف" مقرر کی ہیں، ان پر عمل کرنے سے قواعدِ تجوید کے مطابق تلاوت آسان ہو جاتی ہے۔
وقف النبی ﷺ ان مقامات پر لکھا جاتا ہے، جہاں کسی روایت کی رو سے یہ ثابت ہو کہ آنحضرت ﷺ نے تلاوت کرتے ہوئے اس جگہ وقف فرمایا تھا، کیونکہ گیارہ جگہ درمیان آیت میں بھی حضور نبی اکرم ﷺسےوقف ثابت ہے، اس لیے تلاوت کے دوران وقف النبی ﷺ پر ٹھہرنا مستحب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مقدمة آسان ترجمہ قرآن: (ص: 32، ط: مکتبة معارف القرآن)
جامع الوقف مع معرفة الوقوف لقاری محب الدین احمد اللکھنوی: (ص: 24، ط: مکتبة القرأة)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی