سوال:
ایک شخص سے اس کی بیٹی Touch Mobile کی ضد کرے اور باپ کہے بیٹی اپنی تعلیم پر توجہ دو، پھر ضد کرے تو باپ کہے اگر اب تم کوچنگ یا کالج گئیں تو تمہاری ماں کو طلاق، تمہاری ماں کو طلاق، تمہاری ماں کو طلاق۔ پوچھنا یہ ہے کہ لڑکی کے کوچنگ یا کالج جانے پر کتنی طلاق واقع ہونگی؟ اور اگر اس طلاق سے بچنے کی کوئی تدبیر ہو تو وہ بھی بتادیں۔
جواب: صورت مسئولہ میں جب اس نے تین دفعہ الگ الگ یہ جملہ دہرایا ہے کہ ’’اگر تم کوچنگ یا کالج گئیں تو تمہاری ماں کو طلاق۔‘‘ لہٰذا شرط کے پائے جانے کی صورت میں تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور اس کی بیوی مغلظہ ہوجائے گی۔ طلاق سے بچنے کی صورت یہ ہے کہ یہ آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاقِ بائن دے دے، پھر اس کے بعد اس کی بیٹی کالج جاکر شرط پوری کرلے تو چونکہ تعلیق ختم ہوگئی، لہذا طلاق واقع نہ ہوگی، پھر اس کے بعد تجدید نکاح کرے، لیکن آئندہ کے لیے صرف دو طلاقوں کا اختیار ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 230)
فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنۡۢ بَعۡدُ حَتّٰی تَنۡکِحَ زَوۡجًا غَیۡرَہٗ ؕ فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِمَاۤ اَنۡ یَّتَرَاجَعَاۤ اِنۡ ظَنَّاۤ اَنۡ یُّقِیۡمَا حُدُوۡدَ اللّٰہِ ؕ وَ تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ یُبَیِّنُہَا لِقَوۡمٍ یَّعۡلَمُوۡنَo
الھندیۃ: (420/1، ط: دار الفکر)
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق
مختصر القدوری: (159/1، ط: دار الکتب العلمیة)
وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة أو اثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها
الدر المختار: (355/3، ط: دار الفکر)
(وتنحل) اليمين (بعد) وجود (الشرط مطلقا) لكن إن وجد في الملك طلقت وعتق وإلا لا، فحيلة من علق الثلاث بدخول الدار أن يطلقها واحدة ثم بعد العدة تدخلها فتنحل اليمين فينكحها
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی