resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: "جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پر کفر لوٹ گیا" حدیث کی تحقیق(5867-No)

سوال: کیا یہ بات صحیح ہے کہ اگر کوئی کسی مسلمان کسی مسلمان کو فرقہ کی بنیاد پر کافر کہے تو وہ بات جس کو کافر کہا گیا ہے، اس کے دل میں جاتی ہے، اگر اس کے دل میں ایمان ہو تو پلٹ کر کہنے والے کے دل میں بیٹھ جاتی ہے، اور کہنے والا خود کافر ہو جاتا ہے۔ براہ کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔

جواب: ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان کو بغیر کسی شرعی دلیل کے کافر کہنا سخت گناہ اور حرام ہے، اس عمل سے کہنے والے کا اپنا ایمان سلامت نہیں ریتا۔
سوال میں مذکورہ مفہوم کی حدیث حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، اور صحیحین میں موجود ہے :
" حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پر کفر لوٹ گیا (یعنی یا تو کہنے والا خود کافر ہوگیا یا وہ شخص جس کو اس نے کافر کہا ہے) "۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (4/229، ط: سعید)
اعلم ! انہ لا یفتی بکفر مسلم امکن حمل کلامہ علی محمل حسن

رد المحتار: (69/4، ط: سعید)
قولہ : ھل یکفر ان اعتقاد المسلم کافرا ؟ نعم ۔
ای یکفر ان اعتقدہ کافرا لا بسبب مکفر ۔ قال فی النہر : و فی الذخیرہ المختار للفتوی انہ ان اراد الشتم ، ولا یعتقدہ کفرا ، لا یکفر ، و ان اعتقدہ کفرا ، فخاطبہ بھذا بناء علی اعتقادہ انہ کافر ، یکفر ، لانہ لما اعتقدہ المسلم کافرا فقد اعتقد دین الاسلام کفرا ۔

صحيح البخاري: (رقم الحدیث: 6104)
عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "أيما رجل قال لأخيه: يا كافر، فقد باء بها أحدهما"۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

aik musalman ka dosray musalman ko baghair kisi shari / sharai daleel / dalil ke / kay kafir kehna, A Muslim calls another Muslim an infidel without any Shariah argument / reference

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees