سوال:
ایک عورت عدالت سے خلع لے کر شادی کرتی ہے، جبکہ اسے شرعی طور پر ناجائز قرار دیا گیا ہے، اگر وہ دوسری شادی کرتی ہے تو کیا اس کی بقیہ زندگی زنا میں گزرے گی؟
جواب: واضح رہے کہ اگر خلع کی تمام شرائط کا خیال رکھتے ہوئے خلع لیا جائے، تو ایسا خلع معتبر ہے، اور اگر خلع کی شرائط کا لحاظ کئے بغیر خلع لیا ہے، تو ایسا خلع معتبر نہیں ہے، اس صورت میں دوسرا نکاح کرنا معتبر نہیں ہوگا، کیونکہ پہلا نکاح بدستور قائم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (441/3، ط: دار الفکر)
وأما ركنه فهو كما في البدائع: إذا كان بعوض الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلاتقع الفرقة ولايستحق العوض بدون القبول".
الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (7015/9، ط: دار الفکر)
وقد اعتبر الحنفية ركن الخلع هو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض، فلا تقع الفرقة ولا يستحق العوض بدون القبول
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی