عنوان: تین بیٹے، تین بیٹیاں اور ایک بھائی میں تقسیم میراث(6123-No)

سوال:
مفتی صاحب ! ہماری والدہ کا انتقال ہو گیا ہے، ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیں، والدہ کے والدین اور سب بہن بھائیوں کا انتقال ہو گیا ہے، بس ایک بھائی زندہ ہیں، ہماری والدہ کی جائیداد میں سے کس کو کتنا حصہ ملے گا؟

جواب: مرحومہ کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو نو (9) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے ہر ایک بیٹے کو دو (2) اور ہر ایک بیٹی کو ایک (1) حصہ ملے گا، جبکہ مرحومہ کے بیٹے اور بیٹیوں کی موجودگی میں بھائی کو کچھ نہیں ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو
ہر ایک بیٹے کو ٪ 22.22 فیصد
ہر ایک بیٹی کو ٪ 11.11 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ۔۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 574 Dec 13, 2020
teen betey teen beetian or aik bhai mai taqseem e meeras , Distribution / Division of inheritance between / among three sons, three daughters and one brother

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.