سوال:
مفتی صاحب ! ہماری والدہ کا انتقال ہو گیا ہے، ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیں، والدہ کے والدین اور سب بہن بھائیوں کا انتقال ہو گیا ہے، بس ایک بھائی زندہ ہیں، ہماری والدہ کی جائیداد میں سے کس کو کتنا حصہ ملے گا؟
جواب: مرحومہ کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو نو (9) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے ہر ایک بیٹے کو دو (2) اور ہر ایک بیٹی کو ایک (1) حصہ ملے گا، جبکہ مرحومہ کے بیٹے اور بیٹیوں کی موجودگی میں بھائی کو کچھ نہیں ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو
ہر ایک بیٹے کو ٪ 22.22 فیصد
ہر ایک بیٹی کو ٪ 11.11 فیصد ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی