عنوان: جس شخص کو پیشاب کے قطرے کی بیماری ہو، کیا وہ "شرعی معذور" ہے؟(6128-No)

سوال: السلام عليكم، مفتی صاحب! مجھے پیشاب کے بعد قطرے آتے ہیں، خشک کرنے کے لئے کافی وقت لگ جاتا ہے۔ سفر میں یا کام میں اتنا زیادہ وقت انتظار کرنا مشکل ہے، تو کیا میں شرعا معذور ہوں؟

جواب: واضح رہے کہ "شرعی معذور " اسے کہا جاتا ہے جسے پیشاب کے قطرے آنے کی ایسی بیماری ہو جس میں ایک کامل نماز کا وقت ایسا گزرے کہ اس دوران قطروں کے نکلنے کی وجہ سے وہ شخص اطمینان سے وضو کرکے فرض نماز نہ پڑھ سکے۔
اگر آپ کو یہ مسئلہ درپیش نہیں ہے، تو آپ "شرعی معذور" نہیں ہیں، اس صورت میں آپ کو چاہیے کہ آپ پیشاب خشک کرنے کے لئے وقت صرف کرنے میں مبالغہ نہ کریں، بلکہ انڈرویئر پہن کر اس میں ٹشو پیپر وغیرہ رکھ لیا کریں، اور نماز سے پہلے اسے نکال کر پانی سے استنجا کر لیں، اور وضو کرکے نماز پڑھ لیں، نماز کے بعد پیشاب کرکے دوبارہ ٹشو پیپر وغیرہ رکھ لیا کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (327/1، ط: دار الفکر)
(وغسل طرف ثوب) أو بدن (أصابت نجاسة محلا منه ونسي) المحل (مطهر له وإن) وقع الغسل (بغير تحر) وهو المختار۔۔۔(وكذا يطهر محل نجاسة) أما عينها فلا تقبل الطهارة (مرئية) بعد جفاف كدم (بقلعها) أي: بزوال عينها وأثرها ولو بمرة أو بما فوق ثلاث في الأصح۔۔۔۔(و) يطهر محل (غيرها) أي: غير مرئية (بغلبة ظن غاسل) لو مكلفا وإلا فمستعمل (طهارة محلها) بلا عدد به يفتى۔۔۔(و) قدر (بتثليث جفاف) أي: انقطاع تقاطر (في غيره) أي: غير منعصر مما يتشرب النجاسة وإلا فبقلعها

الھندیة: (41/1، ط: دار الفکر)
المستحاضة ومن به سلس البول أو استطلاق البطن أو انفلات الريح أو رعاف دائم أو جرح لا يرقأ يتوضئون لوقت كل صلاة ويصلون بذلك الوضوء في الوقت ما شاءوا من الفرائض والنوافل هكذا في البحر الرائق۔۔۔۔۔ ويبطل الوضوء عند خروج وقت المفروضة بالحدث السابق. هكذا في الهداية وهو الصحيح.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 731 Dec 14, 2020
jis shakhs ko pishab kay qatray ki bimari ho kia wo shar'ee maazoor hai?, Is a person who has a urinary / urine drops illness / infection "sharia disabled"?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.