سوال:
مفتی صاحب ! اگر شوہر اپنی بیوی کو یہ کہتا ہے کہ "اگر تم نے فلاں کام کیا تو تمہیں طلاق" اور پھر وہ بیوی کو یہ بات ایک سے زیادہ مرتبہ یاد دلاتا ہے تو کیا یہ ایک طلاق بائن ہی رہے گی؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر شوہر نے مذکورہ الفاظ صرف ایک مرتبہ کہے ہیں، اور یاد دلاتے وقت بھی کوئی ایسے الفاظ ادا نہیں کئے جو انشاء یعنی طلاق دینے کے لئے استعمال ہوتے ہوں، تو ایسی صورت میں مشروط کام کرنے پر صرف ایک طلاق رجعی واقع ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة: (398/2، ط: مکتبہ رحمانیہ)
و اذا اضافہ الی شرط وقع عقیب الشرط، مثل ان یقول لامرأتہ ان داخلت الدار فانت طالق۔
الدر المختار: (293/3، ط: سعید)
کرر لفظ الطلاق وقع الکل، و ان نوی التأکید، دین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی