سوال:
حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں بدھ کے دن ظہر سے عصر کے درمیان دعا کرتا ہوں، میری دعا قبول ہو جاتی ہے۔ (مسند امام احمد، رقم الحدیث 14568) مفتی صاحب! اس کی تصدیق فرمادیں۔
جواب: سوال میں مذکور حدیث امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (م 241 ھ) نے اپنى کتاب "مسند احمد" میں نقل فرمائى ہے، اس حدیث کى سند کو"جید"اور راویوں کو "ثقہ "قرار دیا ہے، لہذا اس حدیث کو بیان کیا جاسکتا ہے اور اس پر عمل بھى کیا جا سکتا ہے، ذیل میں اس حدیث کا ترجمہ اور اسنادى حیثیت ذکر کى جاتى ہے:
ترجمہ:حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللّٰہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے مسجد الفتح میں تین دن (پیر، منگل اور بدھ) تک دعا مانگی، بالآخر بدھ کے روز دو نمازوں ( ظہر اور عصر) کے درمیان آپ کی دعا قبول ہو گئی، دعا کی قبولیت پر آپ کے چہرہ انور پر خوشی کے آثار دیکھے گئے۔حضرت جابر رضی اللّٰہ عنہما کہتے ہیں: جب بھی مجھے کوئی اہم معاملہ درپیش ہوتا، تو میں اسی گھڑی کا انتظار کرتا (بدھ کے دن ظہر اور عصر کی درمیانی گھڑی) اور اس وقت میں دعا مانگتا تھا، تو میری دعا قبول ہو جاتی تھی۔(مسند احمد: حدیث نمبر: 14563) (1)
حدیث کى اسنادى حیثیت:
1) اس حدیث کو حافظ منذرى رحمہ اللہ (م 656ھ) نے اپنى کتاب "الترغیب والترھیب" جلد 2 ص 143 رقم الحدیث (1850) میں اس حدیث کو امام احمد اور امام بزار رحمہما اللہ کے حوالے نقل کر کے فرمایا ہے: امام احمد رحمہ اللہ نے اس حدیث کو جس سند سے روایت کیا ہے، وہ سند "جید "ہے۔
2) علامہ ہیثمی رحمہ اللہ(م 807ھ) نے اپنى کتاب "مجمع الزوائد" جلد 3 ص 684 رقم الحدیث (5901) میں اس حدیث کو امام احمد اور امام بزار رحمہما اللہ کے حوالے سے نقل فرمایا ہےاور کہا ہے کہ امام احمد رحمہ اللہ کى سند کے تمام راوى ثقہ ہیں۔ (2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(1) مسند أحمد : (22/ 425، رقم الحدیث (14563)، ط مؤسسة الرسالة)
حدثنا أبو عامر، حدثنا كثير يعني ابن زيد، حدثني عبد الله بن عبد الرحمن بن كعب بن مالك، حدثني جابر يعني ابن عبد الله، أن النبي صلى الله عليه وسلم دعا في مسجد الفتح ثلاثا: يوم الاثنين، ويوم الثلاثاء، ويوم الأربعاء، فاستجيب له يوم الأربعاء بين الصلاتين، فعرف البشر في وجهه ، قال جابر: فلم ينزل بي أمر مهم غليظ، إلا توخيت تلك الساعة، فأدعو فيها فأعرف الإجابة .
(2) والحدیث أورده المنذري في "الترغيب والترهيب ": (کتاب الحج/ الترغيب في الصلاة في المسجد الحرام ومسجد المدينة وبيت المقدس وقباء، 2/ 143، رقم الحديث (1850)، ط: دار الكتب العلمية)، وقال: "رواه أحمد والبزار وغيرهما ،وإسناد أحمد جيد".
وأورده الهيثمي في "مجمع الزوائد ":(كتاب الحج/ باب في مسجد الفتح، 3/ 684، رقم الحديث (5901)، ط: دار الفكر-بيروت)، معزوا لأحمد والبزار، وقال: "رجال أحمد ثقات".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی