سوال:
حضرت ! ہمارے آفس میں آفس بوائے کرسچن ہے، وہ سب کا کام کرتا ہے، چائے بناتا ہے، پانی دیتا ہے، اور باہر سے کھانا بھی لاتا ہے۔
کیا اس کے ہاتھ کی بنی ہوئی چائے اور پانی پینا صحیح ہے؟
جواب: عیسائی ملازم کے ہاتھ کی بنی ہوئی اشیاء چائے، پانی وغیرہ استعمال کی جاسکتی ہیں، شرعاً اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے، البتہ عیسائی ملازم کی بنسبت کسی مسلمان ملازم کو ترجیح دینی چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدة، الآیۃ: 5)
وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَهُمْ۔۔۔۔الخ
المحیط البرھانی: (124/1، ط: دار الکتب العلمیۃ)
وإنا نقول: عين الكافر ليس بنجس، ألا ترى أن وفد بني ثقيف أنزلوا في مسجد رسول الله عليه السلام وكانوا مشركين، ولو كان عين الكافر نجسا لما أنزلوا في المسجد.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی