سوال:
مفتی صاحب! ہم مسجد کی از سرے نو تعمیر کروا رہے ہیں، اور ہمیں مسجد کے لئے نقشہ تیار کروانا ہے، لیکن مسلمان ماہر تعمیرات مسجد کا نقشہ بنانے کے لئے محنت سے زیادہ اجرت مانگ رہا ہے، جبکہ ایک ہندو ماہر تعمیرات مناسب اجرت پر نقشہ بنانے پر رضامند ہے، تو کیا ہم ہندو سے مسجد کا نقشی تیات کرواسکتے ہیں؟
جواب: بہتر یہ ہے کہ مساجد سے متعلق خدمات مسلمانوں سے ہی لی جائیں، خاص طور پر جبکہ غیر مسلم سے خدمات لینے کی صورت میں ان کا مسلمانوں پر احسان جتلانے یا کوئی اور دینی خرابی پیدا کرنے کا اندیشہ ہو، البتہ چونکہ صورت مسئولہ میں مسلمان ماہر تعمیرات مسجد کا نقشہ بنانے کے لئے محنت سے زیادہ اجرت مانگ رہا ہے، اور ایک ہندو ماہر تعمیرات مناسب اجرت پر نقشہ بنانے پر رضامند ہے، تو ہندو سے مسجد کا نقشہ بنانے کی خدمت لی جاسکتی ہے، چونکہ اس صورت میں ہندو اجرت لے کر ملازم کی حیثیت سے کام کرے گا، اس لئے مسلمانوں پر احسان جتلانے کا احتمال باقی نہیں رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (التوبۃ، الآیۃ: 17- 18)
مَا کَانَ لِلۡمُشۡرِکِیۡنَ اَنۡ یَّعۡمُرُوۡا مَسٰجِدَ اللّٰہِ شٰہِدِیۡنَ عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ بِالۡکُفۡرِ ؕ اُولٰٓئِکَ حَبِطَتۡ اَعۡمَالُہُمۡ ۚۖ وَ فِی النَّارِ ہُمۡ خٰلِدُوۡنَ o
اِنَّمَا یَعۡمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰہِ مَنۡ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَی الزَّکٰوۃَ وَ لَمۡ یَخۡشَ اِلَّا اللّٰہَ فَعَسٰۤی اُولٰٓئِکَ اَنۡ یَّکُوۡنُوۡا مِنَ الۡمُہۡتَدِیۡنَ o
فتاوی رحیمیۃ: (171/9، ط: دار الاشاعت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی