عنوان: ڈیجیٹل کیمرے کے ذریعہ تصویر لے کر اسے Edit کرنے کے بعد اس پر پیسے لینے کا شرعی حکم(6412-No)

سوال: مفتی صاحب ! کیا کیمرہ کے ذریعےتصویر کھینچنا اور اسے Edit کر کے اچھا بنا کر اس پر پیسے لینا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے ڈیجیٹل کیمرے سے لی گئی تصویر میں علماء کرام کی آراء مختلف ہیں، بعض علماء کرام ناجائز اور بعض علماء کرام جائز قرار دیتے ہیں، لہذا جو علماء کرام ڈیجیٹل کیمرہ کی تصویر کو ناجائز کہتے ہیں، ان کے نزدیک ڈیجیٹل کیمرہ کے ذریعہ تصویر لینا اور اس پر پیسہ لینا ناجائز ہوگا، اور جو علماء کرام جائز کہتے ہیں، ان کے نزدیک تصویر کے جواز کے شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے ڈیجیٹل سے تصویر لینا اور پر پر نفع کمانا جائز ہوگا۔
واضح رہے کہ جن علماء کرام کی طرف سے ڈیجیٹل کیمرے کی جس تصویر کی گنجائش دی گئی ہے، اس سے مراد اس چیز کی تصویر ہے، جس کو خارج میں بغیر تصویر کے دیکھنا بھی جائز ہو، اور جس چیز کو خارج میں بغیر تصویر کے دیکھنا جائز نہیں، اس کی تصویر یا ویڈیو بنانا بھی جائز نہیں، جیسے : نامحرم عورتیں، فحش تصاویر وغیرہ، لہذا ڈیجیٹل تصویر کے جواز کے فتویٰ کا تعلق ان علماء کے نزدیک بھی اس چیز کی ڈیجیٹل تصویر سے ہے، جس کو خارج میں دیکھنا جائز ہو۔
ڈیجیٹل تصویر کے جواز کی رائے کے مطابق شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل کیمرہ کے ذریعہ کمائی جائز ہے، لیکن بعض علماء کرام کا موقف ناجائز ہونے کا بھی ہے ، لہذا اس کام سے بچنا بہتر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتح الباری: (کتاب اللباس، باب عذاب المصورین یوم القیامۃ، 583/11)
تصویر صورۃ الحیوان حرام شدید التحریم، وھو من الکبائر؛ لانہ متوعد علیہ بہذا الوعید الشدید، وسواء صنعہ لما یمتہن ام لغیرہ فصنعہ حرام بکل حال، وسواء کان فی ثوب اوبساط اودرہم اودینار اوفلس اواناء اوحائط اوغیرہا۔

الدر المختار مع رد المحتار: (55/6، ط: دار الفکر)
(لا تصح الإجارة لعسب التيس) وهو نزوه على الإناث (و) لا (لأجل المعاصي مثل الغناء والنوح والملاهي) ولو أخذ بلا شرط يباح
وفي المنتقى: امرأة نائحة أو صاحبة طبل أو زمر اكتسبت مالا ردته على أربابه إن علموا وإلا تتصدق به، وإن من غير شرط فهو لها: قال الإمام الأستاذ لا يطيب، والمعروف كالمشروط اه. قلت: وهذا مما يتعين الأخذ به في زماننا لعلمهم أنهم لا يذهبون إلا بأجر ألبتة ط.

فقہ البیوع: (185/1، ط : مکتبة معارف القران)
ثم السبب ان کان سببا محرکا وداعیا الی المعصیة، فالتسبب فیہ حرام، کالاعانة علی المعصیة بنص القرآن، کقولہ تعالی : ( لا تسبوا الذین یدعون من دون اللہ) [الانعام : ١٠٩] وقولہ تعالی : (فلا تخضعن بالقول) [الاحزاب : ٣٢]۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 509 Jan 04, 2021
Digital camera kae zaryea tasweer lae kir oosay edit kirnay kae baad oos pir paisay lainay ka sharai hukum?, Shariyah Ruling for taking pictures through digital camera and earning money after editing them?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.