عنوان: حضور اکرم ﷺ نے فرض کے علاوہ نمازیں کس نیت سے پڑھیں؟(643-No)

سوال: حضور اکرم ﷺ نے فرض نماز سے پہلے اور بعد میں جو نمازیں پڑھیں وہ نفل یا سنت کس نیت سے پڑھیں؟اگر نفل کی نیت سے پڑھیں تو ہم سنت کی نیت سے کیوں پڑھتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرض نمازوں سے پہلے یا بعد میں جو نمازیں ادا فرمائیں ہیں، وہ عبادت ہی کی نیت سے تھیں، البتہ ان کا درجہ فرض اور واجب سے کم تھا۔ تاہم اگر وہ نماز ہمیشگی سے ادا کی گئی اور بلاعذر کبھی اس کو ترک بھی فرمایا گیا (تاکہ وہ فرض واجب کا درجہ نہ حاصل کر لے) تو فقہاء کرام نے ان کو سنت مؤکدہ قرار دیا ہے، ہم اس نماز کو سنت مؤکدہ کی نیت سے ادا کرتے ہیں، اور اگر وہ نماز ہمیشہ ادا نہ فرمائی ہو، بلکہ کبھی کبھار ادا کی ہو تو اس نماز کو فقہاء کرام نے سنت غیر مؤکدہ (مستحب اور نفل) قرار دیا ہے، ہم اس نماز کو نفل کی نیت سے ادا کرتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (105/1، ط: دار الفکر)
أن السنة ما واظب عليه النبي - صلى الله عليه وسلم -، لكن إن كانت لا مع الترك فهي دليل السنة المؤكدة، وإن كانت مع الترك أحيانا فهي دليل غير المؤكدة

الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (1056/2، ط: دار الفکر)
تنقسم النوافل عند الحنفية قسمين: مسنونة ومندوبة (٤)، والسنة: هي المؤكدة التي واظب الرسول صلى الله عليه وسلم على أدائها، ولم يتركها إلا نادرا، إشعارا بعدم فرضيتها.
والمندوب: هو السنة غير المؤكدة التي فعلها الرسول صلى الله عليه وسلم أحيانا وتركها أحيانا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 372 Jan 19, 2019
sunnat or nafil sy mutaliq sawal ka jawab, Answer to the question about Sunnah and Nafil

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.