سوال:
ایک عورت کا انتقال ہوا، ورثاء میں شوہر، دو لڑکے اور پانچ لڑکیاں ہیں، جبکہ ترکہ 52000 روپے ہے، براہِ کرم ورثاء میں شرعی تقسیم فرمادیں۔
جواب: مرحومہ کی تجھیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی میں وصیت نافذ کرنے کے بعد، مرحوم کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو بارہ (12) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے شوہر کو تین (3)، ہر ایک بیٹے کو دو (2)، اور ہر ایک بیٹی کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے باون ہزار (52000) میں سے شوہر کو تیرہ ہزار (13000)، ہر ایک بیٹے کو آٹھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ روپے اور سرسٹھ پیسے (8666.67) اور ہر ایک بیٹی کو چار ہزار تین سو تینتیس روپے اور تینتیس پیسے (4333.33) ملیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11- 12)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ ۔۔۔۔الخ
فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ ۚ ۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی