عنوان: رخصتی سے پہلے ولیمہ کرنا (648-No)

سوال: السلام علیکم ، مفتی صاحب ! یہ معلوم کرنا تھا میرے بھتیجا اور بھتیجی جن کا نکاح ایک مہینے پہلے ہوچکا ہے، لیکن ابھی تک رخصتی نہیں ہوئی ہے اور اب ایک ہی تقریب میں رخصتی اور ولیمہ دونوں ایک ساتھ کر رہے ہیں، اس میں شرعی لحاظ سے کیا حکم ہے؟ یہ معلوم کرنا تھا یعنی ابھی رخصتی ہوئی نہیں ہے تو اس کا ولیمہ ہو جائے گا یا دوبارہ کرنا پڑے گا ؟

جواب: ولیمہ عقد نکاح کے بعد مسنون ہے، البتہ اس کی تین صورتیں ممکن ہیں:
(۱) ولیمہ عقد نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے ہو۔
(۲) عقد نکاح اور رخصتی کے بعد شب زفاف سے پہلے ہو۔
(۳) عقد نکاح اور شب زفاف کے بعد ہو۔
ان تینوں میں سے تیسری صورت افضل اور مسنون ہے، مگر نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے ولیمہ کرنا بھی جائز ہے، اور اس سے ولیمہ کی سنت ادا ہو جائے گی، البتہ ولیمہ کے مسنون وقت کی سنت ادا نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

اعلاء السنن: (باب استحباب الولیمۃ، 12/11، ط: ادارۃ القرآن)
"والمنقول من فعل النبي صلی الله علیه وسلم أنها بعد الدخول، کأنه یشیر إلی قصة زینب بنت جحش، وقد ترجم علیه البیهقي بعد الدخول، وحدیث أنس في هذا الباب صریح في أنها الولیمة بعد الدخول".

مرقاۃ المفاتیح: (2104/21، ط: دار الفکر)
(أولم ولو بشاة) : أي: اتخذ وليمة، قال ابن الملك: تمسك بظاهره من ذهب إلى إيجابها والأكثر على أن الأمر للندب، قيل: إنها تكون بعد الدخول، وقيل: عند العقد، وقيل: عندهما

الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (249/5، ط: دار السلاسل)
وصرح الحنفية بأنه إذا بنى الرجل بامرأته ينبغي أن يدعو الجيران والأقرباء والأصدقاء ويذبح لهم ويصنع لهم طعاما، وإذا اتخذ وليمة ينبغي لهم أن يجيبوا، ولا بأس بأن يدعو يومئذ من الغد وبعد الغد ثم ينقطع العرس والوليمة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2600 Jan 19, 2019
rukhsati sy phly valima kerna , Doing rukhsati before walima

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.