سوال:
کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:زندہ در گور کرنے والی اور زندہ درگور کی گئی بچی دونوں جہنم میں جائیں گی۔؟
جواب: سوال میں مذکور حدیث سنن أبی داود کی روایت ہے، ذیل میں اس حدیث کو سند ومتن اور ترجمہ کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے:
٤٦٨٤ - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى [الرَّازِيُّ]، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَامِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : "الْوَائِدَةُ وَالْمَوْودَةُ فِي النَّارِ ".
قَالَ يَحْيَى [بْنُ زَكَرِيَّا]: قَالَ أَبِي: فَحَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ أَنَّ عَامِرًا حَدَّثَهُ بِذَلِكَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ ۔
(سنن أبی داود: ٥/ ٣٠١ کتاب السنۃ/ باب فی ذراری المشرکین)
ترجمہ:
۴۷۱۷- عامر شعبی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :''وائدہ ( زندہ در گور کر نے والی) اور مؤودہ ( زندہ درگور کی گئی بچی) دونوں جہنم میں جائیں گیں''۔
یحییٰ بن زکریا کہتے ہیں : میرے والد نے کہا: مجھ سے ابو اسحاق نے بیان کیا ہے کہ عامر شعبی نے ان سے اس روایت کو بیان کیا ہے، وہ علقمہ سے اور علقمہ، ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے اور ابن مسعود نبی اکرمﷺ سے یہ روایت نقل کرتے ہیں ۔
مفہوم حدیث:
اس حدیث کی شرح میں علامہ خلیل احمد سہارنپوری رحمہ اللّٰہ نے "بذل المجہود شرح سنن أبی داود" ١٣/ ١٣٥ (٤٧١٧) میں فرمایا: اس میں زندہ درگور کرنے والی اپنے کفر کی وجہ سے جہنم میں جائے گی اور زندہ درگور ہونے والی بچی اپنے والدین کے تابع ہو کر جہنم میں جائے گی۔
رہا یہ مسئلہ کہ کفار و مشرکین کی نا بالغ اولاد اگر انتقال کر جائے، تو وہ جنت میں جائے گے یا جہنم میں؟ اس سلسلے میں دونوں طرح کی روایات موجود ہیں، ان روایات کے پیش نظر امام ابوحنیفہ رحمہ اللّٰہ نے اس بارے میں توقف اختیار فرمایا ہے، لہذا اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی ہے، بس ان کا حال اللہ تعالی کو معلوم ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی