عنوان: نبی کریم ﷺ سے محبت کی ضرورت سمجھانے کے لیے ایک خاص انگریزی محاورے (Love me love my dogs) کا سہارا لینا(6584-No)

سوال: ہمارے انگریزی کے استاد نے پوچھا کہ نبی پاک ﷺ سے محبت کیوں ضروری ہے؟ تمام طالب علموں نے اپنے مطابق جواب دیا اور پھر استاد نے ایک انگریزی کہاوت بولی: Love me love my dogs جس کا مطلب یہ تھا کہ اگر مجھ سے محبت کرتے ہو تو میری ہر اچھی اور بری چیز سے محبت کرو اور پھر کہا کہ اللہ کی محبت کے لیے ضروری ہے کہ نبی پاک ﷺ سے بھی محبت کی جائے۔
میرے ایک دوست کو اس بات کی سمجھ نہ آئی اور اس کے پوچھنے پر میں نے کہاوت کا اردو سلیس ترجمہ کر دیا ( اگر مجھ سے محبت کرتے ہو تو میرے کتے سے بھی محبت کرو)اور کہا کہ اللہ کی محبت کے لیے ضروری ہے کہ رسول پاک ﷺ سے بھی محبت کی جائے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم اللہ سے محبت کریں اور حضور پاک ﷺ محبت سے نہ کریں۔ کیا میرا کہاوت کا اردو ترجمہ کرکے دوست کو سمجھانا توہین رسالت کے زمرہ میں آئے گا، جبکہ میرا توہین کا کوئی ارادہ نہیں تھا؟

جواب: علم ِبلاغت کے اصول کے مطابق مثال اور ممثل لہ (جس کے لیے مثال دی جارہی ہے) میں ہر اعتبار سے مشابہت دینا مقصود نہیں ہوتا، بلکہ صرف اس خاص وجہ اشتراک میں مماثلت بیان کرنا مقصود ہوتا ہے جو معاملہ کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر مذکورہ انگریزی محاورے سے مراد کسی کو تنبیہ کرنا مقصود ہو کہ" اگر تم مجھ سے تعلقات رکھنا چاہتے ہو تو تمہیں ان تمام چیزوں کو بھی قبول کرنا ہوگا جن سے میرا تعلق ہے" اس لحاظ سے یہ جملہ توہین رسالت کے زمرہ میں نہیں آتا ہے، البتہ مذکورہ بالا مثال آپ ﷺ کی شان اقدس کے بارے میں دینا بالکل مناسب نہیں ہے، بلکہ آپ ﷺ کی محبت کو سمجھانے کے لیے کوئی ایسی اعلیٰ مثال بیان کرنی چاہیے جو آنحضرت ﷺ کے شایانِ شان ہو۔ اس لیے مذکورہ استاذ کو چاہیے کہ اپنی اس کوتاہی پر توبہ و استغفار کرے اور آئندہ کے لیے اس قسم کی مثال دینے سے اجتناب کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (224/4، ط: دار الفكر)
و في الخلاصة و غيرها: إذا كان في المسألة وجوه توجب التكفير ووجه واحد يمنعه فعلى المفتي أن يميل إلى الوجه الذي يمنع التكفير تحسينا للظن بالمسلم زاد في البزازية إلا إذا صرح بإرادة موجب الكفر فلا ينفعه التأويل ح

البحر الرائق: (134/5، ط: دار الكتاب الاسلامي)
وفي الخلاصة وغيرها إذا كان في المسألة وجوه توجب التكفير ووجه واحد يمنع التكفير فعلى المفتي أن يميل إلى الوجه الذي يمنع التكفير تحسينا للظن بالمسلم زاد في البزازية إلا إذا صرح بإرادة موجب الكفر فلا ينفعه التأويل حينئذ وفي التتارخانية لا يكفر بالمحتمل لأن الكفر نهاية في العقوبة فيستدعي نهاية في الجناية ومع الاحتمال لا نهاية اه.
والحاصل أن من تكلم بكلمة الكفر هازلا أو لاعبا كفر عند الكل ولا اعتبار باعتقاده كما صرح به قاضي خان في فتاويه ومن تكلم بها مخطئا أو مكرها لا يكفر عند الكل ومن تكلم بها عالما عامدا كفر عند الكل.

مختصر المعانی: (ص: 320، ط: قدیمی کتب خانه)
(و وجهه) اي وجه التشبيه (ما يشتري كان فيه) اي في معنى الذي قصد اشتراک الطرفین فیه و ذالک لان زیدا و اسد یشترکان فی کثیر من الذاتیات وغیرہ کالحیوانیۃ الجسمیة و الوجود و غیر ذالک مع ان شیأ منہا لیس وجه الشبه۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 604 Jan 27, 2021
Aik khaas angraizi /engraizi mahawra/muhawara ki nisbat huzoor akram sallalah o alaihi wasalmki tarf/taraf kerna, Referring to a particular English idiom towards the Holy Prophet (peace be upon him).

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.