عنوان: "وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی، جس نے حکمرانی کسی عورت کے سپرد کی ہو" حدیث کی وضاحت(6643-No)

سوال: براہِ کرم مختصر وضاحت کے ساتھ درج ذیل حدیث کی وضاحت فرمادیں:"حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنگ جمل کے زمانے میں اللہ نے مجھے ایک فرمان کی وجہ سے نفع پہنچایا، جو میں نے رسول اکرم ﷺ سنا تھا، وہ یہ کہ جب رسول اکرم ﷺ کو خبر ملی کہ اہلِ فارس نے کسری کی بیٹی کو سلطنت کی حکمرانی دے دی ہے تو رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا: وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی، جس نے حکمرانی کسی عورت کے سپرد کی ہو"۔ (صحیح بخاری، حدیث نمبر:4425)

جواب: مذکورہ حدیث صحیح ہے، امام بخاری نے اس کو اپنی صحیح میں نقل کیا ہے، لہذا اس کو بیان کرنا درست ہے۔
اس حدیث کا مطلب یہ ہے : عورت سربراہ بننے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے اور نہ قاضی بن سکتی ہے، کیونکہ ان دونوں کاموں کو سنبھالنےاور ان کا حق ادا کرنے کے لئے کھلے عام عوام میں نکلنا پڑتا ہے، تا کہ مسلمانوں اور عوام کے معاملات نمٹائے جائیں، جبکہ عورت کو پردے کا حکم ہے، اس کے لئے اس طرح نکلنا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحديث: 4163، ط: دار طوق النجاة)
عن أبي بكرة قال: لقد نفعني الله بكلمة سمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم أيام الجمل بعد ما كدت أن ألحق بأصحاب الجمل، فأقاتل معهم قال: لما بلغ رسول الله صلى الله عليه وسلم أن أهل فارس قد ملكوا عليهم بنت كسرى، قال: "لن يفلح قوم ولّوا أمرهم امرأة".

مرقاۃ المفاتیح: (265/7، ط: فیصل کتب خانہ)
فی شرح السنۃ؛ لا تصلح المرأۃ أن تكون إماماً و لا قاضياً؛ لأنھما محتاجان إلى الخروج للقيام بأمور المسلمين، و المرأۃ عورۃ، لا تصلح لذالک، و لأن المرأة ناقصة، و القضاء من كمال الولاية، فلا يصلح لها إلا الكامل من الرجال".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3043 Feb 06, 2021
orat ki sarbarahi say mutalliq aik hadees, A hadith about women's leadership

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.