resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: گھرکی مستورات کا مردوں کی جماعت میں شامل ہونا(67-No)

سوال: اگر مرد کسی وجہ سے گھر میں جماعت سے نماز پڑھ رہے ہوں تو اس صورت میں گھر کی مستورات کے لیے اس جماعت میں شامل ہونا افضل ہے یا اپنی الگ نماز پڑھنا افضل ہے؟

جواب: اتفاقاً مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے سے کوئی رہ جائے تو گهر میں اہلیہ، ماں اور ہمشیرہ وغیرہ کے ساتھ باجماعت نماز پڑھنا صحیح ہے اور جماعت کی فضیلت بهی حاصل ہوجائے گی،البتہ مسجد میں نماز پڑھنے کا ثواب نہیں ملے گا.
( تنبیہ)
واضح رہے کہ عورت مرد کے پیچھے اس طرح کهڑی ہو کہ عورت کے قدم کا کوئی حصہ مرد کے قدم کے کسی حصے کے برابر نہیں ہو اور نہ ہی بدن کا کوئی حصہ کسی حصہ کے برابر ہو، ورنہ دونوں کی نماز فاسد ہو جائے گی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (173/1، ط: دار طوق النجاۃ)
عن أنس بن مالك رضي الله عنه، قال: «صلى النبي صلى الله عليه وسلم في بيت أم سليم، فقمت ويتيم خلفه وأم سليم خلفنا»

البنایۃ شرح الھدایۃ: (349/2، ط: دار الکتب العلمیۃ)
والعاشر: حد المحاذاة أن يكون عضو منها يحاذي عضوا من الرجل؛ لأنهم شرطوا المحاذاة مطلقا فيتناول كل الأعضاء أو بعضها، ونص في " قاضي خان " أن محاذاة غير قدمها بشيء من الرجل لا يوجب فساد صلاة الرجل، وقال: المرأة إذا صلت مع زوجها في البيت إن كان قدمها محل أقدام الزوج لا تجوز صلاتهما بالجماعة، وإن كان قدمها خلف قدم الزوج إلا أنها طويلة تقع رأس المرأة في السجود قبل رأس الزوج جازت صلاتهما؛ لأن العبرة للقدم

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

ghar/ghr ki mastoorat/ladies ka mardon/gents/mardo ki jamat/jamaat mein shamil/shareek/sharik hona, Can women/ladies in the house join the jamaat of men/gents?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)