سوال:
مفتی صاحب ! میرے پاس مالِ تجارت ہے، جس کی مالیت پچھلے مہینہ نصاب سے کم تھی، اب اس مہینہ حکومت نے اس مال کے ریٹ بڑھا دیے ہیں، جس کی وجہ سے مالِ تجارت کی مالیت نصاب تک پہنچ گئی ہے، سوال یہ ہے کہ اس مالِ تجارت پر سال کی ابتداء کب سے شمار کی جائے گی؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں چونکہ مالِ تجارت مہنگا ہونے کی وجہ سے نصاب تک پہنچا ہے، لہذا زکوۃ کے سال کی ابتداء اس کے مہنگا ہونے کے بعد سے شمار کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ: (318/9، ط: رئاسة إدارة البحوث العلمية و الإفتاء)
يبدأ الحول من يوم تم النصاب، لا من اليوم الذي ملك فيه المسلم نقدا أو عروض تجارة أقل من النصاب، ففي المثال الذي ذكرته لا يبدأ الحول من يوم بدأ يجمع، بل يبتدئ الحول من يوم تم عنده النصاب، وتعتبر قيمة عروض التجارة في الزكاة يوم يحول عليها الحول.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی